امریکہ نے کہا ہے کہ ایسی علامات ہیں کہ روس اور ایران اپنے فوجی تعاون کو بڑھا رہے ہیں۔محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے صحافیوں کو بتایا کہ ایران روس کا سب سے بڑا فوجی پشت پناہ ہے، اور ایران پہلے ہی روس کو یوکرین میں استعمال کے لیے توپ خانے اور ٹینکوں کے راؤنڈ فراہم کر چکا ہے۔
پٹیل نے کہا کہ اگست سے، ایران نے روس کو 400 سے زیادہ بغیر پائلٹ کے چلنے والے جہاز یا UAVs فراہم کیے ہیں،جو بنیادی طور پر ’’شاہد ‘‘ قسم کے ہیں، اور روس نے ان میں سے زیادہ تر UAVs یا ڈرون یوکرین کے اندر اس ملک کے اہم نوعیت کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے ہیں۔
SEE ALSO: امریکی شہریوں کی بلا جواز حراست: بائیڈن نے ایرانی اور روسی سکیوریٹی ایجنسیوں پر پابندیاں لگا دیںپٹیل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس تعاون کا گہرا ہونا نہ صرف یوکرین کے لیے ایک دھمکی اور ایک خطرہ ہے۔بلکہ یہ روس کے پڑوسیوں، ایران کے پڑوسیوں اور عالمی برادری کے لیے بھی بڑی دھمکی اور خطرہ ہے
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پیر کو بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ روس ایران تعلقات روس کو یوکرین میں مزید لوگوں کو مارنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں جب کہ ایران کو فوجی سازوسامان کا ذخیرہ کرنے اور اپنے پڑوسیوں کے لیے زیادہ خطرہ پیدا کرنے کے قابل بناتے ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں۔