وسطی امریکہ میں طوفان اور بگولوں کے باعث کم ازکم چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
دو روز قبل وسط مغربی ریاست میزوری میں ایسے ہی طوفان سے کم از کم بیسیوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ 60 سالوں کے دوران ملک میں یہ سب سے ہلاکت خیز جھکڑ تھے۔
ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قائم اداروں کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ حالیہ ہلاکتیں اوکلاہوما اور کنساس کی ریاستوں میں ہوئیں اور تیز ہواؤں کے جھکڑ اور ہوا کے بگولوں سے ہونے والے دیگر نقصانات کا ابھی جائزہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
قومی موسمیاتی رپورٹ میں متبنہ کیا گیا ہے کہ مزید جھکڑ چلنے کے علاوہ تیز بارش اور شدید ژالہ باری ہو سکتی ہے۔
میروزی خصوصاً اس کے قصبے جوپلن میں گذشتہ اتوار کو طاقتور بگولوں نے نا صرف درختوں کو جڑوں سے اُکھاڑ پھینکا بلکہ گاڑیوں اُڑ کر دور جا گریں اور کئی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ اس طوفان میں کم ازکم 124 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ وہ آئندہ اتوار کو طوفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ لندن کے دورے میں اُنھوں نے کہا کہ امریکی حکومت متاثرہ افراد کی مدد اور بحالی کی لیے تمام وسائل کو بروئے کار لائے گی۔
گذشتہ ماہ امریکہ کے جنوبی ریاستوں میں طوفانی ہواؤں اور تیز بارشوں کے باعث 300 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔