ورجینیا سزائے موت پر پابندی لگانے والی امریکہ کی پہلی جنوبی ریاست بن گئی ہے۔ ڈیموکریٹک گورنر رالف نارتھم نے بدھ کو ایک بل پر دستخط کیے ہیں، جس کے بعد ریاست میں موت جیسی بڑی سزا کو ختم کر دیا گیا ہے۔
ورجینیا نے سولہویں صدی میں بطور ریاست اپنے قیام کے بعد سے اب تک 1400 سے زیادہ افراد کو موت کی سزا دی ہے جو کسی بھی دوسری ریاست کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔
ورجینیا امریکہ کی ایسی 23 ویں ریاست بن گئی ہے، جس نے سزائے موت کو ختم کیا ہے۔
گورنر نارتھم نے گرینزول کاؤنٹی کے کوریکشنل سینٹر یا مرکز اصلاح میں بدھ کو سزائے موت ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے، جہاں ریاست کا سزائے موت کے لیے مختص چیمبر (پھانسی گھاٹ) بھی واقع ہے۔
SEE ALSO: امریکی سپریم کورٹ بوسٹن میراتھن کے بمبار کی سزائے موت بحال کر سکتی ہےگورنر نارتھم کا کہنا تھا کہ "یہ ایک اخلاقی اقدام تھا جس کے کرنے کی ضرورت تھی۔"
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ سزائے موت کے خاتمے کے نئے قانون پر دستخط کرنا نہ صرف درست اقدام ہے بلکہ یہ کامن ویلتھ آف ورجینیا میں موت کی سزا کو ختم کرنا ایک اخلاقی اقدام بھی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ورجینیا کی تاریخ میں ایسا بہت کچھ ہے، جس پر ہم فخر کر سکیں لیکن سزائے موت کی تاریخ پر ہم فخر نہیں کر سکتے۔