کیا ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی الیکشن کے لیے نااہل ہوسکتے ہیں؟

فائل فوٹو۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد یہ سوال اہمیت اختیار کرگیا ہے کہ ان کے سیاسی مستقبل پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ وہ اپنے بیان میں فردِ جرم عائد ہونے کے معاملے کو سیاسی انتقام اور ڈیموکریٹس کی جانب سے آئندہ صدارتی انتخابات میں مداخلت قرار دے چکے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 کی صدارتی انتخابی مہم سے قبل پورن اسٹار سٹورمی ڈینیئلز کو اپنے ساتھ تعلقات پر خاموش رہنے کے لیے اپنے وکیل کے ذریعے خفیہ طور پر رقم ادا کی تھی۔

نیویارک میں ایک گرینڈ جیوری نے اسی معاملے میں صدر ٹرمپ پر فردِ جرم عائد کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ صدر کے عہدے پر فائز رہنے والی شخصیت پر پر فوج داری مقدمے میں فردِ جرم عائد ہو گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں فردِ جرم عائد ہونے کے معاملے کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔

صدر بائیڈن کی حکومت بارہا ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے خلاف جاری قانونی کارروائیوں کے پیچھے سیاسی محرکات کےتاثر کو مسترد کرچکی ہے۔

کیا ٹرمپ 2024 کا صدارتی الیکشن لڑ سکیں گے؟

ماہرین کا کہنا ہے ٹرمپ پر فردِ جرم عائد ہونے یا اس معاملے میں سزا ہونے پر بھی وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔ قانونی ماہرین کے مطابق اس معاملے میں فردِ جرم عائد ہونے یا سزا پانے کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ 2024 کے انتخابات کے لیے نا اہل نہیں ہوں گے۔

یو سی ایل اے لا اسکول سے منسلک انتخابی قوانین کے ماہر رچررڈ ہیسن کا کہنا ہے کہ امریکہ کے آئین کے مطابق سنگین جرم یا ’فیلنی‘ کے ارتکاب کے باوجود کوئی شخص صدارتی انتخاب میں حصہ لے سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں تک امریکی آئین کا سوال ہے اس میں صدارتی اہلیت میں ایسی پابندی کا ذکر نہیں ہے۔

امریکہ کے آئین کے مطابق امریکہ میں پیدا ہونے والا کوئی بھی امریکی شہری جس کی عمر کم از کم 35 سال ہو اور 14 برس سے امریکہ میں مستقل قیام پذیر ہو وہ صدارتی انتخاب لڑ سکتا ہے۔

SEE ALSO: امریکی قانون میں فردِ جرم عائد ہونے سے کیا مراد ہے؟

قانونی ماہرین کا کہنا ہے آئینی و قانونی اعتبار سے آئندہ انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بطور امیدوار حصہ لینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ وہ فوج داری مقدمے کا سامنا کرتے ہوئے اگر جیل بھی چلے جاتے ہیں تو اپنی انتخابی مہم جاری رکھ سکیں گے۔

صدارتی انتخاب کے لیے نااہلی کب ہوتی ہے؟

اس بارے میں امریکہ کے آئین کی چودھویں ترمیم میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو امریکہ کے خلاف بغاوت یا شورش برپا کرنے میں ملوث رہا ہو وہ کسی منتخب عہدے کے لیے اہل نہیں رہے گا۔

آئین میں یہ شق بھی امریکہ میں جاری رہنے والی خانہ جنگی کےبعد شامل کی گئی تھی۔ تاہم اس کے علاوہ کوئی صدارتی امیدوار کی نااہلی کے لیے کوئی اور وجہ بیان نہیں کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ آئین کی 22 ویں ترمیم کے مطابق کوئی بھی شخص دو مرتبہ سے زائد بار صدر نہیں بن سکتا۔ یہ ترمیم 1945 میں صدر فرینکلن روز ویلٹ کے انتقال کے بعد کی گئی تھی۔ وہ چار بار امریکہ کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے دو بار مدت پوری کرنے کے بعد صدارت سے سبک دوش ہونے کی روایت کو توڑا تھا۔ تاہم صدر روز ویلٹ کے بعد آئینی طور پر دو بار صدارت کی حد مقرر کردی گئی۔