جمعرات کو عالمی ادارہ صحت کے رکن ملکوں کے اجلاس میں، ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے خبردار کیا کہ کووڈ۔19 کا خطرہ بدستوربرقرار ہے۔"ٹیسٹنگ، علاج اور ویکسینیشن تک رسائی میں عدم مساوات جاری ہےاور ہر ہفتے، تقریباً دس ہزار لوگ کرونا وائرس سے مرجاتے ہیں۔
ااچھی اور بری دونوں اطلاعات دیتے ہوئے ا نہوں نے کہا کہ وبائی مرض کے چوتھے سال میں، ’’دنیا کئی سال پہلے کی نسبت بہت بہتر مقام پر ہے،جس کی وجہ طبی دیکھ بھال کے انتظام، ویکسین اور علاج میں بہتری ہے۔ پچھلے سال کے بیشتر حصے میں، کووڈ کے کیسز میں کمی ہوئی ہے۔
SEE ALSO: چین کووڈ سے متعلق اعداد و شمار چھپا رہا ہے: عالمی ادارہ صحتانہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں ویکسینیشن میں اضافہ ہوا، اور بہت سے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے۔ تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ کووڈ کا خطرہ برقرار ہے
ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریئس نےکہا،’’ٹیسٹنگ، علاج اور ویکسینیشن تک رسائی میں عدم مساوات جاری ہے۔ ہر ہفتے، تقریباً دس ہزار لوگ اس وبائی مرض سے مرجاتے ہیں۔ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ کووڈ۔19 کی وبائی تصویر پریشان کن ہے۔ اس کا پھیلاؤ بہت زیادہ ہے اورصحت کے نظاموں پر شدید دباؤ ہے، خاص طور پر شمالی نصف کرہ کے علاقوں میں، اور اس کے علاوہ وبا کی ایک ذیلی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کا نیا ورژن، XBB.1.5، BA.2 ، وائرس کے دو ذیلی قسموں کی پیداوار ہے۔ اسے اکتوبر 2022 میں شناخت کیا گیا تھا اور اب تک 29 ممالک میں اس کا پتہ لگ چکا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ کچھ جغرافیائی خطوں یہ میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
SEE ALSO: ماسک پہننے سے استثنیٰ فراہم کرنے پر جرمن ڈاکٹر کو جیل کی سزاانہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایچ او اس کا بغور جائزہ لےرہا ہے۔
ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ اس وقت چین کو وائرس کے بہت زیادہ پھیلاؤ کا سامنا ہے اور ڈبلیو ایچ او کے حکام نے چینی عہدہ داروں سے ملاقاتیں کی ہیں تاکہ کیسز اوراسپتال کے داخلوں میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
(وی او اے نیوز)