پاکستان کے نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ ایوانِ صدر میں پیر کو ہونے والی تقریب میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے حلف لیا۔ تقریبِ حلف برداری میں شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سمیت کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
انوار الحق کاکڑ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ُپاکستان کے دوسرے نگراں وزیر اعظم ہیں۔ ان سے قبل رقبے کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے سے میر اظہار خان کھوسہ اس منصب پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا (سینیٹ) کے سال 2018 سے رکن ہیں۔ وہ نہ صرف بلوچستان کی سیاست میں انتہائی متحرک رہے ہیں بلکہ سیاسی حلقوں میں انہیں اسٹیبلشمنٹ کے قریب بھی سمجھا جاتا ہے۔
انوار الحق کاکڑ کو بین الاقوامی سطح پر بھی بلوچستان کے حوالے سے ایک توانا آواز کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ہفتے کو مقرر کیے گئے نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے ہے۔
انہوں نے ابتدائی تعلیم کوئٹہ کے نجی اسکول سے حاصل کی اور پھڑ یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس کے شعبے میں بیچلرز کیا۔
اس کے علاوہ وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی سیکیورٹی ورکشاپ کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
انوار الحق کاکڑ نے 2008 کے عام انتخابات سے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا۔ اس انتخابات میں انہوں نے مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کی نشست 259 پر انتخاب لڑا مگر کامیاب نہ ہو سکے۔
سال 2013 کے عام انتخابات کے بعد بلوچستان میں اڑھائی اڑھائی سالہ حکومت کا فارمولا طے پایا جس میں 2016 میں مسلم لیگ (ن) کے نواب ثنا اللہ زہری کے دور حکومت میں انوار الحق کاکڑ نےصوباِئی حکومت کے ترجمان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
سال 2018 کے انتخابات سے قبل وجود میں آنے والی بلوچستان عوامی پارٹی بنانے والوں میں بھی انوارالحق کاکڑ کا کردار رہا ہے۔ اسی سال انہوں نے آزاد حیثیت سے سینیٹ کی جنرل نشست پر کامیابی حاصل کی اور اپنی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔