عالمی کرکٹ کپ 2011ء کے پہلے سیمی فائنل میں سری لنکا نے نیوزی لینڈ کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کیلیے کوالیفائی کرلیا ہے۔
دسویں کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل دو اپریل کو ممبئی میں کھیلا جائے گا جس میں سری لنکا کا مقابلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بدھ کو کھیلے جانے والے دوسرے سیمی فائنل کی فاتح ٹیم کے ساتھ ہوگا۔
عالمی کپ کی تاریخ میں یہ چھٹا موقع ہے کہ سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے باوجود کیویز کا ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا ہے۔ اس سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم 1975ء، 1979ء، 1992ء، 1999ء اور 2007ء کے ورلڈ کپس کے سیمی فائنلز میں شکست کھانے کے بعد ایونٹس سے باہر ہوگئی تھی۔
منگل کے روز کولمبو کے پریما داسا کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو کیویز کی پوری ٹیم 48.5 اوورز میں 217 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔جواباً سری لنکا نے مطلوبہ ہدف 5ء47 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
نیوزی لینڈ نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو اس کی بیٹنگ لائن سری لنکن بالرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔ نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 32 کے مجموعی اسکور پر گری جب آٹھویں اوور کی پہلی گیند پر ہیراتھ نے برینڈن میک کیلم کو 13 رنز پر بولڈ کیا۔
دوسرے آئوٹ ہونے والے کھلاڑی جیسی رائڈرتھے جو 19ویں اوور میں 19 رنز بناکر مرلی دھرن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ 84 کے مجموعی اسکور پر لسیتھ ملنگا نے گپٹل کی اہم وکٹ حاصل کی جنہوں نے 39 رنز بنائے۔
اس موقع پر روز ٹیلر اور اسٹائرس نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 77 رنز کی پارنٹر شپ قائم کی تو میچ پر کیویز کی گرفت ایک بار پھر قائم ہوتی نظر آئی۔ تاہم 40 ویں اوور کی پہلی گیند پر روز ٹیلر بھی 36 کے اسکور پر آئوٹ ہوگئے۔
روز ٹیلر کے پویلین لوٹ جانے کے بعد کیویز کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا۔ ولیم سن 22 اور نیتھن میک کیلم 9 رنز بنا کر ملنگا کی گیندوں پر آؤٹ ہوئے تو نیوزی لینڈ کا اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 204 رنز تھا۔
کیویز کی جانب سے اسٹائرس 57 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں بلے باز رہے جنہیں 47ویں اوور کی آخری بال پر مرلی دھرن نے آؤٹ کیا۔ تین گیندوں بعد دلشان کی گیند پر جیا وردھنے نے اورم کا کیچ لیا جو صرف 7 رنز بناسکے۔
ساؤتھی اور میکے کوئی رن بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے جب کہ کیوی کپتان ڈینیل وٹوری تین رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
سری لنکا کی جانب سے لسیتھ ملنگا اور اجنتھا مینڈس نے 3،3، مرلی دھرن نے 2 جب کہ ہیراتھ اور دلشان نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔
جواباً سری لنکا نے 218 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اپنی اننگز کا پر اعتماد آغاز کیا۔ سری لنکا کی پہلی وکٹ 40 کے مجموعی اسکور پر تھارنگا کی گری جنہوں نے 30 رنز بنائے۔ آٹھویں اوور میں سائوتھی کی گیند پر رائڈر نے ان کا خوبصورت کیچ لیا۔
تاہم ان کے بعد تلکا رتنے دلشان اور کپتان کمار سنگاکارانے دوسری وکٹ کی شراکت میں 120 رنز کی پارٹنرشپ قائم کرکے سری لنکا کی پوزیشن مستحکم بنادی۔ دلشان 33 ویں اوور میں 160 کے مجموعی اسکور پر سائوتھی ہی کی گیند پر رائڈر کےہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔ انہوں نے 10 چوکوں اور ایک چھکے کے مدد سے 73 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
دو گیندوں بعد ہی کیوی کپتان ویٹوری نےجیا وردھنے کی اہم وکٹ حاصل کی جو صرف ایک رن بنا سکے۔ سری لنکا کی چوتھی گرنے والی وکٹ کپتان سنگاکارا کی تھی جو 37 ویں اوور میں میکے کی گیند پر اسٹائرس کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔ انہوں نے 1 چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے 54 رنز بنائے۔
43 ویں اوور میں 185 کے مجموعی اسکور پر سائوتھی نے سلوا کو آئوٹ کرکے اپنی تیسری وکٹ حاصل کی تو سری لنکن بیٹس مین دبائو کا شکار ہوتے نظر آئے۔
تاہم اس موقع پر سماراویرا اور میتھیوز نے 35 رنز کی میچ وننگ پارٹنرشپ قائم کرکے سری لنکا کی فتح کو یقینی بنایا۔ دونوں کھلاڑیوں کی محتاط بلے بازی کی بدولت سری لنکا نے مطلوبہ ہدف 5ء47 اوورز میں حاصل کرلیا۔ سمارا ویرا نے 23 جبکہ میتھیوز نے 14 رنز بنائے اور آئوٹ نہیں ہوئے۔
سری لنکا کی ٹیم تیسری بار عالمی کرکٹ کپ کا فائنل کھیلے گی۔ اس سے قبل 1996ء کے عالمی کپ کے فائنل میں سری لنکا نےارجنا رانا ٹنگا کی قیادت میں آسٹریلیا کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر اپنا پہلا اور اب تک کا واحد ورلڈ کپ جیتا تھا جبکہ 2007ء کے ورلڈ کپ فائنل میں اسے آسٹریلیا ہی کے ہاتھوں چھ وکٹوں سے شکست ہوئی تھی۔