پنجاب پولیس نے تصدیق کی ہے کہ مشتعل ہجوم نے مسلمانوں کے قبرستان میں احمدی کمیونٹی کے شخص کی تدفین رکوائی جس کے بعد احمدی کمیونٹی کے افراد کو بحفاظت وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔
پویس کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ملزمان پر زبردستی اسلام قبول کرانے کا الزام حساس نوعیت کا ہے جس کے بارے میں ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ملک کے مختلف اضلاع میں پی ٹی آئی کے بیش تر رہنمائوں نے گرفتاری سے بچنے کے لیے وکلا کی وساطت سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں اور وہ خود تاحال منظر سے غائب ہیں۔
ڈسکہ کے گاؤں مںڈیکی گورائیہ میں بدھ کی صبح نامعلوم افراد نے مسجد کے اندر گھس کر فائرنگ کر کے مولانا شاہد لطیف اور ان کے سیکیورٹی گارڈ کو قتل اور امام مسجد کو زخمی کر دیا تھا۔
محکہم خارجہ کے ترجمان نے کہا، تشدد یا تشدد کی دھمکی کبھی بھی اظہار کی قابلِ قبول شکل نہیں رہی اور ہم پاکستانی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ قرآن کی بے حرمتی کے الزامات کی مکمل چھان بین کریں اور تمام لوگوں کو پر امن رہنے کی تلقین کریں۔
رواں برس 28 اور 29 جون کی درمیانی شب تھانہ بغداد الجدید پولیس نے یونیورسٹی کے شعبہ اکائونٹس اینڈ فنانس کے سربراہ کو سڑک سے حراست میں لیا۔
پولیس ترجمان کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے پولیس حراست کے دوران اپنی تینوں بہنوں کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے اور پولیس نے ملزم کے قبضہ سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد سے تفتیش کی جارہی ہے اگر کوئی بے گناہ پایا گیا تو اسے چھوڑ دیا جائے گا۔
ایجنٹ کو رقم کی ادائیگی کے بعد محمد اسلم اکتوبر 2013 میں کراچی سے شنجین ویزہ پر استنبول پہنچا۔ جہاں سے وہ ایجنٹ کے ساتھ اردن روانہ ہوا اور وہاں سے اسرائیلی شہر تل ابیب گیا۔ جہاں وہ چار سال تک کاریں دھونے کا کام کرتا رہا۔ واپسی پر بھی اس نے اردن سے دبئی اور وہاں سے کراچی کا راستہ اختیار کیا۔
یونان میں تارکینِ وطن کی کشتی کو حادثہ کیسے پیش آیا؟ ایجنٹ نے پاکستان میں موجود ان کے اہلِ خانہ کو کیا بتایا تھا اور اب حادثے کا شکار ہونے والوں کے اہلِ خانہ کس حال میں ہیں؟ دیکھیے احتشام شامی کی رپورٹ میں۔
یونان کشتی حادثے میں سوار افراد اور لاپتا و ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں اگرچہ مختلف اداروں سے متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں لیکن اب تک ملنے والے شواہد کے مطابق جو افراد لاپتا ہوئے ہیں ان میں وسطی پنجاب سے تعلق رکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔
پاکستان سے ہر سال ہزاروں افراد غیر قانونی طریقوں سے یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان میں سے کئی راستے میں ہی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جب کہ بیشتر سب کچھ لٹا کر بھی یورپ نہیں پہنچ پاتے۔ احتشام شامی کی رپورٹ میں دیکھیے ایسے ہی دو افراد کی کہانی جنہوں نے ترکِ وطن کی کوشش کی مگر ان کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف پولیس کی کارروائیاں پہلی مرتبہ نہیں ہو رہیں۔ اس سے قبل بھی پولیس سمیت دیگر سیکیورٹی اداروں کی جانب سےماضی میں وقتاً فوقتاً آپریشنز کیے جاتے رہے ہیں جن میں ڈاکوؤں کو ہلاک اور گرفتار کرنے کے دعوے بھی کیے گئے۔
چند روز سے وفاقی تفتیشی ادارے (ایف آئی اے) کو 'آئی ڈی اے' نامی ایپ کے ذریعے فراڈ کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ مذکورہ ایپ صارفین کو ڈالرز میں سرمایہ کاری کے ذریعے رقم ڈبل کرنے کا جھانسہ دے رہی تھی۔
چند روز قبل سوشل میڈیا پر کرن نامی خاتون کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جو تشویش ناک حالت میں پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرا رہی تھیں۔ اپنی موت سے قبل کرن نے اپنے سسرال والوں پر اُنہیں زہر دینے کا الزام عائد کیا تھا۔
ایجنٹ نے اپنی شناخت اور نام خفیہ رکھنے کی شرط پر ملاقات کی اور بتایا کہ کس طرح سے غیرقانونی بارڈر کراسنک کا کام زمینی راستوں سے اب سمندری راستوں پر منتقل ہوچکا ہے۔ اس کام میں رسک کم ہے اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت پاکستان کے اداروں کا عمل دخل بھی نہیں ہوتا۔
اٹلی کے جنوبی علاقے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 59 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ متعدد افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں جن کا تعلق گجرات ، منڈی بہاوالدین ، راولپنڈی کے علاقوں سے بتایا گیا ہے۔
گاؤں کے ایک شخص غلام رسول نے بتایا کہ ڈاکٹر ارشد اپنے خاندان کے ہمراہ 40 سال سے زیادہ عرصہ سے ناروے میں مقیم تھے۔ اب کچھ ماہ سے ڈاکٹر ارشد سب کچھ چھوڑ کر اپنے گاؤں آگئے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا وہاں دل نہیں لگتا اور میں یہاں اپنے گاؤں والوں کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ملک میں جہاں ڈالر اور سونے کی قیمت کو پر لگے ہیں اور مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ وہیں مرغی کا گوشت متوسط طبقے کی پہنچ سے دور ہوچکا ہے۔
سزا پانے والے مجرم سکندر زمان کی عمر 30 سال ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں آرمی ہیلی کاپٹر گرنے کے بعد ٹوئٹر پر 'گمراہ کن' پوسٹ کی تھی۔
مزید لوڈ کریں