Rana Muhammad Asif is a multimedia journalist based in Karachi, Pakistan.
مفتی منیب الرحمٰن کے بقول ماضی کے معاہدوں میں سویلین نمائندگی تھی جب کہ ریاستی نمائندگی نہیں تھی۔ لیکن اب وزیر اعظم عمران خان نے بھی اسے تسلیم کیا ہے اور دوسری جانب نے بھی اسے تسلیم کیا گیا ہے۔
دمشق میں امریکہ کے سفارت خانے نے سعودی منصوبے پر گہرے شبہات کا اظہار کیا تھا اور بعد میں اس منصوبے کے بارے میں امریکی حکام کے خدشات درست ثابت ہوئے۔
پاکستان کے قیام کے ابتدائی برسوں ہی سے سیاسی نظام عدم استحکام سے دوچار تھا۔ ملک بننے کے ایک سال بعد بانیٔ پاکستان محمد علی جناح دنیا سے رخصت ہوگئے اور اس کے ساتھ ہی ملک میں اقتدار کی کشمکش کا آغاز ہوا۔
ٹرک سے چار باوردی افراد چھلانگ لگا کر اترے۔ صدر کی سیکیورٹی پر مامور افراد اس حرکت کو پریڈ ہی کا حصہ سمجھے اس لیے کسی نے انہیں روکنے کی کوشش نہیں کی لیکن اس کے بعد جو ہوا اس کی کسی کو توقع نہیں تھی۔
تحقیقاتی صحافت کی عالمی تنظیم کی جاری کردہ رپورٹ میں دنیا بھر کے 300 سے زائد سابق و موجودہ سیاسی رہنماؤں کے مبینہ خفیہ اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر لانے کا دعویٰ کیا گیا ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئین سے متعلق طالبان کے بیان کو اندرونی سیاست کے بجائے عالمی تناظر میں دیکھنا چاہیے۔
ایک کثیر لسانی اور کثیر قومی معاشرہ ہونے کی وجہ سے افغانستان میں ایسے سیاسی نظام کی تشکیل ہمیشہ ایک چیلنج رہی ہے جو تمام طبقات کی خواہشات کی عکاسی بھی کرتا ہو۔
محمد علی جناح کے کابینہ مشن کو تسلیم کرنے کے فیصلے پر بعض مؤرخین کا یہ خیال ہے کہ جناح ہندوستان کی تقسیم نہیں چاہتے تھے اور مسلسل بدلتے سیاسی حالات اور کانگریس کا سخت مؤقف صورتِ حال کو تقسیم کی طرف لے گئے۔
مئی 1946 میں برطانیہ کی جانب سے پیش کیے گئے کابینہ مشن پلان کو ہندوستان کی تقسیم روکنے کی آخری کوشش قرار دیا جاتا ہے۔ مسلم لیگ کے قائد محمد علی جناح نے اس منصوبے کو تسلیم کر لیا تھا۔ یہ پلان کامیاب تو نہ ہوسکا لیکن مؤرخین کے لیے ایک سوال ضرور چھوڑ گیا کہ کیا جناح واقعی ہندوستان کی تقسیم چاہتے تھے؟
ماہرین کے مطابق امریکہ کے انخلا کے بعد جنم لینے والی صورتِ حال میں چین افغانستان کے کسی مقامی فریق کے پلڑے میں اپنا سارا وزن نہیں ڈالنا چاہتا جب کہ طالبان چین کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ایسی یقین دہانیاں بھی کروا رہے ہیں جو بظاہر ان کے روایتی موقف سے متضاد نظر آتی ہیں۔
عارف نظامی کا شمار پاکستان کے ممتاز صحافیوں میں ہوتا تھا۔ وہ انگریزی روزنامے 'پاکستان ٹوڈے' کے بانی و ایڈیٹر تھے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں اخبارات کے مدیروں کی تنظیم سی پی این ای کے صدر بھی تھے۔
سائرہ بانو کہتی ہیں کہ میں نے دلیپ صاحب کے ساتھ جو عمر گزاری ہے اس میں ہمیشہ ان کی آرام کرسی کے ساتھ ریڈنگ لیمپ کو رات سے صبح تک جلتے ہی دیکھا۔ دلیپ کمار جہاں بھی گئے بقول سائرہ بانو کتاب ان کی رفیق رہی۔
جب کوئی سنیما انور اقبال کی بلوچی فلم چلانے کے لیے تیار نہیں تھا تو سابق صدر آصف علی زرداری کے والد حاکم علی زرداری نے اپنے ’لیرک‘ سنیما میں اس کا شام چھ بجے کا شو کیا۔ البتہ وہاں بھی کافی ہنگامہ ہوا۔
ایران میں صدر کا الیکشن بظاہر دنیا کے دیگر صدارتی انتخابات کی طرح معلوم ہوتا ہے لیکن اس میں امیدواروں کی حتمی فہرست کے اجرا، ان کی اہلیت اور مختلف اداروں کے اختیارات کی بہت سی تفصیلات اور طریقۂ کار باقی دنیا سے خاصے مختلف ہیں۔
بادشاہ غیاث الدین کی کتاب میں کھانے پکانے کے ساتھ ساتھ مختلف خوشبوؤں، چٹنیوں، دواؤں اور جسمانی توانائی بڑھانے والے کشتے تیار کرنے کی ترکیبیں بھی شامل ہیں۔
کرونا کی صورتِ حال بگڑنے کے بعد بھارت نے ویکسین کی برآمد عارضی طور پر روک دی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس صورتِ حال سے عالمی سطح پر کورونا ویکسی نیشن کی کوششیں متاثر ہوں گی۔
خواجہ سراؤں کے بارے میں پاکستان میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ لیکن غم، خوشیاں اور تہوار ہماری طرح ان کی زندگی میں بھی آتے ہیں۔ وہ بھی عام لوگوں کی طرح انہیں مناتے ہیں۔ رانا محمد آصف اور تنزیل الرحمٰن کی رپورٹ میں دیکھیے کہ خواجہ سرا رمضان کس طرح گزارتے ہیں اور ان کی سحر و افطار کیسے ہوتی ہے؟
اپنی تمام تر ذہانت اور طلسمانی شخصیت کے ساتھ ساتھ وہ ایک یونانی المیہ کے ہیرو ہیں جو ایک بڑا انسان یا دیوتا ہونے کے باجود اپنی خوبیوں، خامیوں، اور تضادات کا شکار ہو جاتا ہے۔