عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
پاکستان میں حالیہ دنوں میں صارفین کو بجلی کے بل معمول سے کئی گنا زیادہ موصول ہوئے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور گذشتہ مہینوں کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ہے ان سب ملا کر عوام کو فی یونٹ بجلی اوسطاََ 50 روپے سے زیادہ کی مل رہی ہے۔
سماعت کا آغاز ہوا تو الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کے معاون عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ امجد پرویز کی طبعیت انتہائی خراب ہے، اس لیے میں پیش ہو رہا ہوں۔
عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ملتوی کرنے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک شخص بیس روز سے جیل میں ہے جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے جو کیا وہ غلط کیا۔ یہ ایک شخص کے بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ اس وقت انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہورہی ہے۔ ان خواتین کا حق تھا کہ انہیں فوری طور پر ضمانت دی جاتی لیکن انہیں کئی ماہ سے بغیر چارج فریم کیے حراست میں رکھا گیا ہے۔
عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے معاملہ رکھا تھا کہ پہلے دائرۂ اختیار دیکھا جائے جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ابھی ہمیں ملا ہے۔
ایمان مزاری اور سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کے خلاف ایک اور ایف آئی آر بھی عدالت کے سامنے پیش کی گئی جس پر عدالت نے علی وزیر اور ایمان مزاری کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کی ہدایت کی۔
ملک کی بعض سیاسی جماعتیں 90 روز میں الیکشن کی خواہاں ہیں جب ماہرین اس معاملے میں ایک اور آئینی بحران کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔
کابینہ میں شامل جلیل عباس جیلانی پاکستان کے دفتر خارجہ کے سینئر افسر تھے جو سیکرٹری خارجہ اور امریکہ میں پاکستان کے سفیر بھی رہے، ان کا نام نگران وزیراعظم کی دوڑ میں بھی شامل تھا اور ایک موقع پر ان کا نام سب سے اوپر بتایا جا رہا تھا لیکن بالاآخر قرعہ فال نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا نکلا
واپس کیے گئے بلوں میں ضابطہ فوج داری کا ترمیمی بل بھی شامل ہے جس کے تحت پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار دیا گیا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان توشہ خانہ کیس میں ملنے والی سزا کی وجہ سے اٹک جیل میں قید ہیں۔ عمران خان کے وکلا کے مطابق انہیں جیل کی سی کلاس میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں سابق وزیرِ اعظم کی حیثیت سے سہولتیں نہیں دی جا رہیں۔ جیل میں قیدیوں کو کیا سہولتیں ملتی ہیں؟ بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
اختر مینگل کا نواز شریف کے نام لکھا گیا خط سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ میاں نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے اُن کے ساتھ روا رکھے جانے والے مبینہ سلوک کی یاددہانی کے علاوہ اُن کے بقول اہم فیصلے 'کہیں اور' سے ہونے پر گلہ کر رہے ہیں۔
پاکستان میں چین کے سفارت خانے نے گوادر کے قریب چینی شہریوں کے قافلے پرحملے سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ چین دہشت گردی کی اس کارروائی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بیان میں پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ حملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے۔
سپریم کورٹ نے 'ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ عدالتی فیصلے کے بعد بعض مبصرین کا خیال ہے کہ اس سے سابق وزیرِاعظم نواز شریف کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ مزید تفصیل بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
ریویو آف ججمنٹ ایکٹ میں آئین کی شق 184(3) کے تحت سپریم کورٹ کے کیے گئے تمام فیصلوں پر لارجر بینچ کے سامنے نظر ثانی بصورتِ اپیل دائر کرنے کا حق دیا گیا تھا۔
عمومی طور پر نگراں سیٹ اپ صرف 60 سے 90 روز تک کے لیے ہوتا ہے لیکن نئی مردم شماری کے تحت آئندہ انتخابات کروائے جانے کے فیصلے کے بعد یہ بات واضح طور پر نظر آرہی ہے کہ نگراں وزیراعظم کی مدت چھ ماہ یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔
پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو 'خوارج' کہتے ہوئے ان کے خلاف 'جہاد' کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان پارٹی چیئرمین ہیں اور رہیں گے۔ ان کا کوئی نعم البدل نہیں ہوسکتا۔ شاہ محمود قریشی کے بقول عمران خان نے ایک کور کمیٹی بنائی ہے جس کی میں صدارت کرتا ہوں۔ عمران خان کی غیر موجودگی میں کور کمیٹی اتفاقِ رائے سے فیصلے کر رہی ہے۔
عمران خان عدالت سے تین سال کی سزا کے بعد پانچ سال کے لیے نااہل ہو گئے ہیں۔ قانونی ماہرین کے مطابق عمران خان فی الحال انتخابی سیاست کی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔ مگر ان کے پاس آپشنز موجود ہیں۔ وہ کیا آپشنز ہو سکتے ہیں؟ جانیے عاصم علی رانا کی اس ویڈیو میں۔
توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے بعد پولیس نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو گرفتار کر لیا ہے۔ عدالت نے عمران خان کو تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ تحریکِ انصاف نے اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج کے فیصلے کو متعصبانہ قرار دیا ہے۔ مزید تفصیل بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے ہفتے کو توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنایا اور قرار دیا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے تحائف لیے اور اپنے اثاثوں میں جعلی اسٹیٹمنٹ جمع کرائی۔
مزید لوڈ کریں