عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے مشتبہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا ہے جس کے بقول اُس نے عمران خان کو مارنے کی نیت سے کنٹینر پر فائرنگ کی تھی۔ تحریکِ انصاف کا مؤقف ہے کہ صرف پستول سے نہیں بلکہ عمران خان پر آٹومیٹک ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔
پاس کیے گئے بل کے اغراض و مقاصد میں لکھا گیا ہے کہ یہ ریاست کا فرض ہے کہ وہ براہ راست یا ادارہ جاتی طریقہ کار کے ذریعے اپنے شہریوں کو ہر قسم کے تشدد کے خلاف تحفظ اور منصفانہ ٹرائل کا حق فراہم کرے۔
تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی بیک ڈور رابطوں کی وجہ سے مارچ کو دانستہ سست کیے ہوئے ہے تاکہ اس بات چیت کے نتیجے میں مطالبات کی منظوری ہوجائے اور اسلام آباد پہنچنے پر کامیابی کا اعلان کیا جاسکے۔
سینئر صحافیوں کا کہنا ہے کہ لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم کا خود آ کر ردِعمل دینا ظاہر کرتا ہے کہ فوج اپنے خلاف بننے والے بیانیے پر شدید تشویش کا شکار ہے۔ ان پر لگنے والے الزامات، نیوٹرلز، جانور اور دیگر القابات دیے جانے سے فوج کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ ارشد شریک کی انکوائری کے معاملے پر صحافتی تنظیموں کو آن بورڈ رکھا جائے تاہم اس مرحلے پر کمیشن بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
آپریشن ایریا میں بڑی خبر کی تلاش میں اپنی زندگی کو خطرات میں ڈالنے والے ارشد ک شریف کو جیسے ہی فرصت ملتی وہ کاندھے سے لٹکے بیگ سے کتاب نکالتا اور پڑھنا شروع کردیتا۔
پی ٹی آئی کے احتجاج سے متلع وزارت داخلہ نے جو فہرست جاری کی ہے اس کے مطابق اسلام آباد جہاں سب سے زیادہ ہنگامہ آرائی فیض آباد کے مقام پر ہوئی وہاں 250 سے 300 کے قریب لوگ موجود تھے۔
توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی نااہلی پر پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سے بدترین اور شرم ناک رویہ کسی ادارے کا نہیں ہے۔ دوسری جانب حکومتی رہنما نااہلی کے فیصلے کی تائید کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان صادق اور امین نہیں رہے، لہذٰا وہ اب رُکن قومی اسمبلی بھی نہیں رہے۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی بطور رُکن قومی اسمبلی نشست بھی خالی قرار دے دی ہے۔
پاکستان کی وفاقی حکومت نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزمان کی رہائی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی کی درخواست دائرکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شاہ رخ جتوئی اور ان کے ساتھیوں کی بریت کے بعد ملک کے نظامِ انصاف پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے ریکوڈک میں سونے اور تانبے کے ذخائر پر کام کرنے والی کینیڈین کمپنی بیرک گولڈ نے رواں برس جولائی میں اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ بھی اس معاہدے کی توثیق کرے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ حویلی جہلم سے تعلق رکھنے والے ایک امیر شخص دھن راج سہگل نے بدھا بائی نامی رقاصہ کی محبت میں مبتلا ہونے کے بعد بنوائی تھی۔
ایچ آر سی پی نے سزائے موت کے خلاف اپنے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کے اکثر ممالک میں سزائے موت کو ختم کیا جارہا ہے، پاکستان میں اس سزا پر عمل درآمد میں اضافہ ہورہا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے سابق انسپکٹر جنرل طاہر عالم کہتے ہیں کہ اُنہیں لگتا ہے کہ آڈیو لیکس سامنے آنے کے بعد ذمے داران کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ لیکن اب ان کی گرفتاری ظاہر کی جا رہی ہے۔
اسلام آباد کےمعروف شاپنگ مال سینٹورس مال میں لگنے والی آگ پر اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے. تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ مال کو نامعلوم ملزمان نے آگ لگائی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان کی درخواست پر سماعت کے دوران وکیل بیرسٹر علی ظفر نے مؤقف اختیار کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور کرنے میں آئینی ذمے داری پوری نہیں کی۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ نے پاکستان کے ساتھ بڑے پیمانے پر دو طرفہ تعلقات کے لیے دفاعی امداد کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا ہے۔ امریکہ، قومی سلامتی کے مزید مخصوص مفادات کو یقینی بنانے کے لیے دو طرفہ سیکیورٹی تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہا ہے۔‘‘
جسٹس عمر عطا بندیال نے یہ ریمارکس منگل کو تحریکِ انصاف کے سابق رُکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا کی دہری شہریت کیس میں تاحیات نااہلی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔ اس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رُکنی بینچ کر رہا ہے۔
’’مجھ پر صرف ایک کیس بننا باقی رہ گیا ہے، جو اس حکومت نے نہیں بنایا کہ روٹی چائے میں ڈبو کر کیوں کھاتا ہے۔‘‘ یہ کہنا تھا عمران خان کا جو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر کمرہٴ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کر رہے تھے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے لیے حالات سازگار ہیں اور اگر نوازشریف وطن واپس آکر عدالتوں کا رخ کرتے ہیں تو انہیں بھی ریلیف مل سکتا ہے۔البتہ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تمام معاملات سیاسی انجینئرنگ اور سیاسی بارگین کا نتیجہ ہیں۔
مزید لوڈ کریں