پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ بلوچستان کےعلاقے کوہلو میں سیکیورٹی فورسز اور مبینہ دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں نو دہشت گرد ہلاک جب کہ تین کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد 30ستمبر 2022 کو کوہلو بازار میں دھماکے کے ذمے دار تھے جس میں دو افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے تھے۔
ترجمان پاکستان فوج کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ آپریشن کوہلو کے علاقے سیاہ کوہ میں ہفتے کی صبح چھ بجے شروع ہوا۔
فوج کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس ادارے 30 ستمبر 2022 کو کوہلو بازار میں دھماکے کے بعد سے ان دہشت گردوں کی تلاش میں تھے جس میں دو راہ گیرہلاک اور 19 زخمی ہوئے تھے۔
حکام کا دعویٰ ہے کہ یہی تنظیم اور اس کے دہشت گرد علاقہ میں اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔ اس کے علاوہ دہشت گرد بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے انجینئرز اور مزدوروں کو بھی نشانہ بناتے تھے۔
ترجمان کے مطابق ایک مقام پر گھیرے میں آئے ہوئے دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلے میں نو دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
سیکیورٹی فورسز نے تاحال علاقے میں سرچ آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔
بلوچستان میں علیحدگی پسند تنظیموں کی طرف سے اکثر ایسی کارروائیاں کی جاتی ہیں اور بیشتر کارروائیوں کے بعد ذمے داری بھی قبول کرلی جاتی ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ان تنظیموں کے خلاف کارروائی کر رہی ہیں۔