عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے وفاقی کابینہ میں بڑٰی تعداد میں وزرا اور مشیروں کو شامل کرنے کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔
’’وہ مجھے قتل کرنا چاہتی تھی۔ وہ اچانک آکٹوپس بن گئی تھی۔ اس کے چھ ہاتھ نکل آئے تھے۔ وہ مجھے مارنا چاہتی تھی۔ اصل میں سارہ ایک ٹرمینیٹر تھی، جو مجھے مارنے کے لیے ہی آئی تھی۔‘‘
پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کی سربراہی میں قائم اتحادی حکومت کی طرف سے نامزد وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب کے دائرکردہ ریفرنس میں دائمی وارنٹ گرفتاری معطل ہونے کے بعد اب ان کے خلاف مزید کوئی کیس نہیں ہے۔ ان کے وکلا کا کہنا ہے کہ وہ اس کیس کی سماعت سے پہلے ہی عدالت کے سامنے پیش ہو جائیں گے۔
وزیراعظم ہاؤس میں مبینہ طور پر خفیہ ریکارڈ کی گئی متعدد آڈیوز سوشل میڈیا پر لیک ہوئی ہیں، جن میں تحریکِ انصاف کے ارکانِ اسمبلی کے استعفوں کی منظوری لندن سے لیے جانے اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کے داماد کے لیے بھارت سے پاور پلانٹ کے کچھ حصے منگوانے جیسی گفتگو موجود ہے۔
جسٹس فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی اجازت کس نے دی؟ ہم ان دہشت گردوں سے کس کے کہنے پر اور کیا مذاکرات کر رہے ہیں؟
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ایاز امیر کے صاحب زادے شاہ نواز چک شہزاد فارم ہاؤس میں اپنی والدہ کے ساتھ مقیم تھے۔ اُن کی تین ماہ قبل سارہ نامی خاتون سے شادی ہوئی تھی جو بدھ کو ہی متحدہ عرب امارات سے پاکستان پہنچی تھیں۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رُکنی بینچ نے سماعت شروع کی تو عمران خان خود روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ وہ ملک میں انصاف کی فراہمی کے لیے جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ اُن کے کسی بیان سے کسی کی دل آزادی ہوئی ہے تو وہ معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں۔
چین کا کہنا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 کمیٹی کے قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی میں ایک ذمہ دار رکن کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا آ رہا ہے۔
سوات کا علاقہ بحرین سیاحوں میں کافی مقبول ہے۔ یہاں کا پر رونق بازار اور دریا کنارے بنے ہوٹل سیاحوں کو کھینچ لاتے ہیں لیکن سیلاب کے بعد بحرین تباہی کی تصویر بنا ہوا ہے۔ دریا کنارے بنے ہوٹل سیلاب کی نذر ہوگئے ہیں جب کہ بازار ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔ مزید عاصم علی رانا اور سلمان قاضی کی رپورٹ میں۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق مسعود کی جانب سے لکھے گئے اس خط کی کاپی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کے اراکین کو بھی بھجوائی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتا شہری حسیب حمزہ کی بازیابی درخواست پر سماعت کی۔ حسیب حمزہ عدالتی حکم پر بازیابی کے بعد عدالت میں پیش ہوئے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات کی بحالی کے ساتھ نئی جہتوں میں بھی روابط بڑھ رہے ہیں جو خطے اور دونوں ملکوں کے لیے اہم ہیں۔
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی خاتون ایڈیشنل سیشن جج اور پولیس حکام کو دھمکیاں دینے کے کیس میں عبوری ضمانت میں آٹھ دن کی توسیع کر دی ہے جب کہ کیس کی مزید سماعت 20 ستمبر دن دو بجے تک ملتوی کر دی ہے۔
سوات کے ظاہر شاہ نے اپنے علاقے میں اپنی مدد آپ کے تحت ایک ہائیڈرو پاور پلانٹ لگایا تھا جس سے وہ 20 گھروں کو مفت بجلی فراہم کرتے تھے۔ لیکن سیلاب نے ان گھروں کے چراغ گُل کر دیے ہیں۔ ظاہر شاہ پرامید ہیں کہ وہ دوبارہ پن بجلی گھر لگا کر اپنے محلّے کے گھر روشن کریں گے۔ عاصم علی اور سلمان قاضی کی رپورٹ۔
ایک صحافی کا سوال تھا کہ کیا عدالت سے حتمی جواب میں معافی مانگیں گے ؟ تو اس پر عمران خان نے حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اچھا ابھی صرف عبوری جواب ہے؟ جواباً کیے گئے ان کے اس سوال کے بعد صحافی بھی حیران تھے۔
منگل کو پاکستان کے دفترِ خارجہ کے زیرِ اہتمام اقوامِ متحدہ سے مدد کے لیے بلائی گئی کانفرنس کے موقع پر اپنے ویڈیو لنک خطاب میں انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے، سیلاب سے متاثرہ پاکستان کو اس وقت مدد کی ضرورت ہے۔
تحریک انصاف کے سینیٹر اور سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین کی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ کے ساتھ ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو لیک ہوئی ہے۔ ان کالز میں شوکت ترین صوبائی وزرا کو آئی ایم ایف کو خط ارسال کرنے اور سیلاب کی وجہ سے مبینہ طور پر 750 ارب روپے کی یقین دہانی پوری نہ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کا ضلع نوشہرہ بھی حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے جہاں دریائے کابل سے گزرنے والے سیلابی ریلوں کے باعث کئی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں۔ نوشہرہ میں ہزاروں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے اور اب بھی بعض علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے۔ نوشہرہ کی صورتِ حال بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
سیلاب سے تباہ کاریاں بڑھتی جا رہی ہیں اور خیبرپختونخوا میں دریائے کابل میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ نوشہرہ سے باہر بننے والا کیمپ اگرچہ تین ہزار لوگوں کے لیے تھا البتہ اب تک اس میں 10 ہزار کے قریب متاثرین پہنچ چکے ہیں اور مزید آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
مزید لوڈ کریں