Naveed Naseem is a multimedia journalist based in Lahore, Pakistan.
پنجابی سکھ سنگت کے چیئرمین کے مطابق ذاتی جھگڑے کو مذہبی رنگ دینے کے پیچھے سکھ لڑکی کو اغوا کرنے والے خاندان کے افراد ہیں۔ ان کی وجہ سے پورا ننکانہ شہر پریشان ہے۔
سینئر تجزیہ کار اور صحافی عاصمہ شیرازی کا نئے سال میں سیاسی منظرنامے میں متوقع تبدیلیوں سے متعلق کہنا ہے کہ نئے سال میں تبدیلیاں ممکن ہوسکتی ہیں۔
لاہور کا ایور نیو اسٹوڈیو۔ جہاں کبھی دن رات فلموں کی شوٹنگ ہوا کرتی تھی لیکن اب وہاں ویرانی ہے۔ اداکار ملک اللہ دتہ کہتے ہیں پہلے بہت کام تھا اور ہمارے پاس وقت ہی نہیں تھا۔ سلطان راہی کی وفات کے بعد یہ اسٹوڈیو زوال کا شکار ہے۔ مزید جانیے نوید نسیم کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
میں جن لوگوں کو آئیڈیلائز کرتا تھا، وہ سب سیاست میں ناکام ہوگئے۔ میں نے ان کمزوریوں پر نظر رکھی جن کی وجہ سے وہ ناکام ہوئے۔ یہی وجہ ہے کہ میں اس وقت سب سے سینئر سیاستدان ہوں اور پاکستان میں سب سے زیادہ وزارتیں میں نے کی ہیں
وفاقی وزیر نے کہا کہ ''پاکستان میں ایک بھی سیاستدان ایسا نہیں ہے جو فوجی نرسری سے پڑھ کر جوان نہ ہوا ہو؛ خواہ وہ ذوالفقار علی بھٹو ہوں، خواہ وہ نواز شریف ہی کیوں نہ ہو''۔
وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان کے صف اول کے سیاست دان فوجی گملوں میں اگ کر جوان ہوئے۔ جنرل (ر) مشرف کے حوالے عدالتی فیصلے پر ان کا کہنا تھا کہ تین دن تک لٹکائے جانے کی جو بات ہوئی ہے یہ غیر اسلامی اور اقدار کے خلاف ہے۔
حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کے تحت غیر سرکاری اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے ہیں۔ ان میں لاہور کی ہیرا منڈی میں کام کرنے والے فلاحی ادارے کا اکاؤنٹ بھی شامل ہے۔ جس سے غیر رسمی تعلیم دینے والے سکول کا عملہ کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہے۔ نوید نسیم کی ڈیجیٹل رپورٹ دیکھئے
لاہور کی ہیرا منڈی میں 'اپنی تعلیم' منصوبے پر کام کرنے والی تنظیم کا اکاؤنٹ بھی بین الاقوامی فنڈنگ کی وجہ سے منجمد کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ چار ماہ سے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے سے قاصر ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ جس دن پرویز مشرف نے آئین کو معطل کیا، اس دن آئین کی معطلی کی سزا آئین میں شامل نہیں تھی؛ اور پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ آپ کسی کو ماضی میں کیے گئے جرم پر سزا نہیں دے سکتے۔
پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت نے اعتراف کیا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) واقعے میں فیلڈ میں موجود سرکاری افسران سے کوتاہی ہوئی ہے۔ تاہم واقعے میں وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسن نیازی کی ویڈیو سامنے آنے سے متعلق انہیں علم نہیں ہے۔
پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ فیلڈ میں موجود افسران سے کوتاہی ہوئی ہے۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے اس کوتاہی کا نوٹس لیا ہے۔
ایوان عدل میں اپنے بینچوں پر بیٹھے سرد موسم میں گرم گرما چائے پینے والے دو نوجوان وکیلوں نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں پی آئی سی واقعے پر ’کوئی شرمندگی نہیں ہے‘ اور ’ینگ ڈاکٹرز کو ان کے کیے کی سزا ملنی چاہیے تھی‘۔
پولیس والوں اور سیکیورٹی محافظوں کی نظروں سے بچ کر مریض کے تیمار دار کے طور پر جب اندر پہنچا، تو منظر نامہ اسپتال کا کم اور کسی فیکٹری کے احاطے کا لگ رہا تھا۔ کالے رنگ کے گاؤن والا ڈاکٹر، پیرا میڈیکل اسٹاف، خاکروبوں اور اسپتال کے دیگر عملے سے جوشیلا خطاب کر رہا تھا
سیاسی مبصرین کے مطابق انہیں یہ صرف سیاسی بیانات لگتے ہیں۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے کے بعد پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی قربت میں اضافہ ہوا ہے۔
سیکس ورکر دلدار کے بقول، بذریعہ سیکس منتقل ہونے والی بیماریوں کا پتا ہے لیکن جب گاہک 'سیف سیکس' کے لیے تدابیر اختیار کرنے سے انکار کر دے تو 'باجی' اُنہیں جھڑک دیتی ہیں۔
حسنین جمیل کا کہنا ہے کہ رواں سال مارچ میں پیش آنے والے واقعے کا فیصلہ طلبہ یکجہتی مارچ سے قبل سنایا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست اس مارچ سے کتنی خوفزدہ ہے۔
ضیا الحق کے لیے یہ بہت بڑا خطرہ تھا کہ اگر طلبہ یونینز رہیں گی تو طلبہ سیاست بھی ہوگی اور سیاسی جماعتوں میں نیا خون آئے گا۔ ضیاالحق جو نظام لانا چاہتے تھے اس میں منظم اور باشعور نوجوان سیاستدانوں کی کوئی گنجائش نہیں تھی
لاہور کا صدیوں پرانا میانی صاحب قبرستان 150 ایکڑ رقبے پر محیط ہے جہاں اب بھی روزانہ 15 سے 20 نئی قبریں تیار کی جاتی ہیں۔ شہریوں اسے قبروں کا قبرستان کہتے ہیں، جہاں نئی قبریں پرانی قبروں کے اوپر تیار کی جا رہی ہیں۔ مزید احوال جانتے ہیں اس ڈیجیٹل رپورٹ میں۔
ٹکسالی دروازہ اندرونِ لاہور میں قائم 13 دروازوں میں سے ایک علاقہ ہے۔ جہاں قدیم تاریخی ورثہ آج بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔ بادشاہی مسجد سے متصل اس علاقے میں ماضی کی کئی معروف شخصیات رہائش پذیر رہیں اور لاہور کی مشہور ہیرہ منڈی بھی اسی علاقے میں تھی۔ مزید احوال جانتے ہیں اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
طلبہ تنظیموں پر پابندی نہ لگتی تو پاکستان زیادہ ترقی پسند ہوتا، قوانین زیادہ مضبوط ہوتے، لوگوں کو زیادہ سیاسی شعور ہوتا
مزید لوڈ کریں