مشرقی بھارت میں محکمہ صحت کے عہدے داروں نے بتایا ہے کہ ایک 17 سالہ لڑکی کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد آگ لگا دی گئی، جو اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے اور اس کے جسم کا 50 فی صد سے زیادہ حصہ جل چکا ہے۔
بھارت ریاست جھاڑ کھنڈ میں لڑکی پر یہ جنسی حملہ، جمعے کے اس واقعہ کے بعد ہوا جس میں ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ زبردستی اجتماعي جنسی زیادتی کے بعد اسے جلا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے اس جرم سے تعلق کے سلسلے میں 17 سالہ لڑکی کے گاؤں کے ہی ایک 19 سالہ لڑ کے کو حراست میں لیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ لڑ کے نے 17 سالہ لڑکی پر اس وقت مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا ئی جب اس نے جنسی زیادتی کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کی۔
پچھلے ہفتے 4 افراد نے مبینہ طور پر ایک 16 سالہ لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ زبردستی اجتماعي جنسی زیادتی کی تھی۔
لڑکی کے والدین نے گاؤں کی کونسل میں حملے کی اطلاع دی جنہوں نے اس واقعہ میں مبینہ ملوث افراد پر جرمانہ عائد کیا۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ 750 ڈالر جرمانے کی سزا پر وہ چاروں افراد اتنے مشتعل ہوئے کہ انہوں نے لڑکی کے گھر کو اس وقت آگ لگا دی، جب وہ گھر کے اندر موجود تھی، جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔
ریاست جھاڑکھنڈ میں پیش آنے والے یہ دو واقعات بھارت میں جنسی زیادتی کے تواتر سے ہونے والے حملوں کو اجاگر کرتے ہیں، جن کے خلاف ملک بھر میں برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے اور ان کی روک تھام سے متعلق بحث مباحثے جاری ہیں، خاص طور پر شمالی علاقے جموں میں ایک 8 سالہ مسلم بچی کے ساتھ اجتماعي جنسی زیادتی کے بعد اسے قتل کیے جانے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔