امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کرونا بحران سے نمٹنے کے لیے نئے احکامات جاری کر دیے ہیں جس کے تحت مسافروں کے لیے ماسک پہننا لازم قرار دیا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں جمعرات کو صحافیوں کے سامنے صدر بائیڈن نے کرونا وائرس کے انسداد کے لیے 198 صفحات پر مشتمل منصوبے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر نائب صدر کاملا ہیرس اور کرونا وائرس پر صدر بائیڈن کے مشیر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی بھی موجود تھے۔
صدر بائیڈن کے منصوبے کے تحت بیرونِ ملک سے امریکہ سفر کرنے والے ہر مسافر کو ثابت کرنا ہو گا کہ اس کا کرونا ٹیسٹ منفی ہے۔
اسی طرح اندرونِ ملک چلنے والی پروازوں، بسوں اور ٹرینوں میں سفر کرنے والے افراد پر ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اس سے قبل صدر بائیڈن نے صدارت کے پہلے روز 17 صدارتی حکم نامے جاری کیے تھے جن میں سے ایک وفاقی سرکاری عمارتوں میں ملازمین کے لیے ماسک پہننا لازم کرنے سے متعلق تھا۔
صدر بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ ماہ تک امریکہ میں عالمی وبا سے ہلاکتوں کی تعداد پانچ لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ ان کے بقول امریکی عوام کے لیے کرونا وائرس کی روک تھام اب تک کے چینلجز میں سے سب سے بڑا چیلنج ہو گا۔
یاد رہے کہ صدر بائیڈن کے منصوبوں میں اپنے اقتدار کے ابتدائی 100 روز کے دوران 10 کروڑ افراد کو ویکسین لگانا بھی شامل ہے۔
امریکہ کے مختلف حصوں میں آئندہ ماہ وفاقی حکومت کی معاونت سے مزید 100 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جائیں گے۔
جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو کے دوران صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ "جب میں نے دس کروڑ افراد کو کرونا ویکسین لگانے کا اعلان کیا تو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں ہے۔"
انہوں نے کہا کہ دس کروڑ امریکیوں کو ویکسین لگانے میں میرا ساتھ دیں اور اس کا ایک اچھا آغاز ہو چکا ہے۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ کانگریس کو چاہیے کہ وہ 19 کھرب ڈالر کے کرونا ریلیف پیکج کی منظوری دے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین سیکی کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کانگریس سے کرونا ریلیف پیکج کی منظوری کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرونا کا بحران خطرناک ہے جس کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اب تک چار لاکھ 10 ہزار سے زائد اموات اور دو کروڑ 46 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
امریکی ریاست نیویارک 41 ہزار سے زیادہ اموات کے ساتھ سرِفہرست ہے جب کہ کیلی فورنیا میں 35 ہزار 549 اور ٹیکساس میں 33 ہزار 942 اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔
امریکہ کے صدر بائیڈن نے کرونا وائرس سے نمٹنے کو سب سے بڑا چیلنج قرار دیا ہے جس کے لیے انہوں نے وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کو اپنی انسدادِ کرونا ٹیم کی قیادت کی ذمہ داری سونپی ہے۔
فاؤچی نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں کرونا بحران پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صدر بائیڈن کا ویکسینیشن منصوبہ معقول ہے اور موجودہ صورتِ حال میں ماسک پہننا بھی انتہائی ضروری ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کرونا ٹیم کا حصہ بھی رہے ہیں اور وہ ماسک پہننے کی ضرورت پر تب سے زور دیتے آ رہے ہیں۔