بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیاں میں ہفتے کو ہونے والی ایک جھڑپ میں ایک مُشتبہ عسکریت پسند اور دو بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ہفتے کو سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر شوپیاں کے دوردراز علاقے زینہ پورہ میں ایک مکان کو گھیرے میں لیا، لیکن مالک مکان نے اُن کی موجودگی سے انکار کر دیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس دوران اندر موجود عسکریت پسند نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی جس میں ایک فوجی موقع پر جب کہ دوسرا اسپتال میں دم توڑ گیا۔ جوابی فائرنگ میں عسکریت پسند بھی مارا گیا۔
ہلاک ہونے والے فوجیوں کا تعلق راشٹریہ رائفلز سے بتایا جا رہا ہے جب کہ سیکیورٹی اہل کاروں کو گمراہ کرنے والے مالک مکان کے خلاف انسدادِ دہشت گردی قانون کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مارے گئے عسکریت پسندعبدالقیوم ڈار کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق کالعدم لشکرِ طیبہ سے تھا اور وہ قریبی ضلع پُلوامہ کے لارنو گاؤں کا رہنے والا تھا۔
این آئی اے کے تازہ چھاپے
اس دوران ہفتے کو بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے وادیٔ کشمیر اور جموں کے چھ اضلاع میں آٹھ مقامات پر اور بھارتی ریاست راجستھان کے جودھ پور علاقے میں بیک وقت چھاپے مارے ہیں۔
این آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے ایک کیس کے سلسلے میں مارے گئے ہیں جن میں کالعدم تنظیموں جیشِ محمد، لشکرِ طیبہ، حزبِ المجاہدین، البدر اور اس کے معاون گروپس، دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) کی جانب سے کشمیر، نئی دہلی اور بھارت کے دوسرے حصوں میں دہشت گردی کے منصوبے بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق اس کیس میں اب تک 28 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہفتے کو مارے گئے ان چھاپوں کے دوران ڈیجیٹل آلات، سم کارڈز ، ڈیجیٹل اسٹوریج ڈیوائسز وغیرہ ضبط کیے گیے۔