’آج جو کچھ ہوا فوج کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے‘
قومی اسمبلی کی صورتِ حال کے حوالے سے فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ آج جو کچھ ہوا ان کے ادارے کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نجی ٹی وی چینل ’ہم نیوز‘ سے گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ آج جو کچھ ہوا وہ سیاسی عمل تھا۔ ان اقدامات میں نہ تو ادارے کا کوئی عمل دخل ہے نہ ہی اس کا کوئی تعلق ہے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا آج کے اقدامات میں فوج کی رضا مندی شامل تھی؟
تو اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’ایبسولوٹلی ناٹ‘ (قطعی نہیں)۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ پہنچ گئے
پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید کے ساتھ ساتھ حکومت اور حزبِ اختلاف کے متعدد رہنما پہلے ہی سپریم کورٹ پہنچ چکے تھے۔
’اسپیکر کے فیصلے کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا‘
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا فیصلہ حتمی ہے۔
سپریم کورٹ پہنچنے کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے کہا کہ حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو انتخابات سے نہیں بھاگنا چاہیے۔ حکومت تحریکِ انصاف کی ختم ہوئی ہے جب کہ افسوس اپوزیشن کو ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر نے وزیرِ اعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کر دی ہے۔ پیر کو سابق قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کو خط لکھا جائے گا جس میں ان سے نام مانگے جائیں گے تاکہ عبوری حکومت قائم ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 90 دن میں قومی اسمبلی کے انتخابات ہو جائیں گے۔
ان سے سوال کیا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ اس معاملے پر ایک صفحے پر ہے تو ان کا کہنا تھا کہ فوج کا ان معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ پارلیمان کی کارروائی ہے۔
عمران خان تیسری قوت کو دعوت دے رہے ہیں: شہباز شریف
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کہا ہے کہ عمران خان نے آج جو غیر قانونی کام کیا ہے اس سے صاف نظر آ رہا ہے کہ وہ تیسری قوت کو دعوت دے رہے ہیں۔
پاکستان کے مقامی ٹی وی چینل 'جیو نیوز' سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان ملک میں جمہوریت کو لپیٹنا چاہتے ہیں جو بہت خطرناک ہے، اس ملک میں ایسا خلا پیدا ہو چکا ہے کہ خدانخواستہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران پر اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ آجاتا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق چلا جائے تو ملک اور جمہوریت بچ جائیں گے لیکن اگر تاخیر ہوئی تو آئندہ کے گھنٹے خطرناک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی میں آج جو کچھ ہوا ملک کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، عمران خان کی سوچ نہ کھیلوں نہ کھیلنے دووں گا کی سوچ ہے۔