سپریم کورٹ: اسمبلی تحلیل کرنے پر نوٹس کی سماعت ملتوی
وزیرِ اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد اور اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے پر از خود نوٹس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رُکنی بینچ نے سماعت کی جن میں جسٹس علی مظہر اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل تھے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس نے دورانِ سماعت ریمارکس دیے کہ سیاسی جماعتیں پرامن رہیں اور ماورائے آئین اقدام سے گریز کریں۔
رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے تمام ریاستی عہدے داروں کو بھی ماورائے آئین اقدام سے روک دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران بینچ کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و امان کی صورتِ حال خراب نہیں ہونی چاہیے۔ تمام سیاسی جماعتیں امن و امان یقینی بنائیں۔
یہ بھی ہدایات کی گئی کہ تمام ریاستی ادارے کوئی غیر قانونی قدم نہ اٹھائیں جب کہ کوئی ریاستی ادارہ صورتِ حال کا فائدہ نہ اٹھائے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں جو ہوا اس پر ججز نے نوٹس لینے کا فیصلہ کیا۔
بینچ کا کہنا تھا کہ ہنگامی نوعیت کا کیس ہے اس لیے پیر کو مزید سماعت کی جائے گی۔
ایک موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اسمبلی تحلیل کرنے کے صدارتی حکم اور اسپیکر کی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی رولنگ معطل کرنے کی استدعا کی ۔
بینچ میں شامل جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ اقدامات کیے جا چکے ہیں ابھی حکم امتناعی نہیں دے سکتے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کیس کو صرف کل کے لیے ملتوی کر رہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل، سیکرٹری داخلہ اور دفاع کو نوٹسز جاری کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔
عمران خان پر آرٹیکل چھ کا اطلاق ہونا چاہیے: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف
سابق وزیرِاعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اقتدار کی ہوس میں ڈوبے ہوئے شخص نے آئین کو پاؤں تلے روند دیا ہے۔
اپنی ٹوئٹ میں سابق وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اس سازش میں ملوث تمام سازشی کردار سنگین غداری کے مرتکب ہوئے ہیں، لہذٰا ان پر آرٹیکل چھ کا اطلاق ہونا چاہیے۔
عمر سرفراز چیمہ نے بطور گورنر پنجاب اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا
چوہدری محمد سرور کی برطرفی کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمر سرفراز چیمہ نے بطور گورنر پنجاب اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے عمر سرفراز چیمہ سے اُن کے عہدے کا حلف لیا۔
عمر سرفراز چیمہ کا شمار وزیرِ اعظم عمران خان کے دیرینہ ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ وہ 1996 میں تحریکِ انصاف کے قیام کے بعد سے ہی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے عمر سرفراز چیمہ لاہور سے قومی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑ چکے ہیں جب کہ وہ پاکستان تحریکِ انصاف میں بھی مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔
اپوزیشن کو سمجھ نہیں آ رہی کہ اُن کے ساتھ ہو کیا گیا ہے: وزیرِ اعظم عمران خان
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن والوں کو اب سمجھ نہیں آ رہی کہ اُن کے ساتھ ہو کیا گیا ہے۔ اگر میں کل سرپرائز دے دیتا تو آج اپوزیشن اتنی تکلیف میں نہ ہوتے۔
اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے سابق اراکینِ قومی اسمبلی سے اپنے خطاب میں عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ بیرون ملک سے اُن کی حکومت کے خلاف سازش کی گئی۔
وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کونسل نے واضح طور پر کہا کہ اس میں بیرونی سازش ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ باہر بنا تھا جس میں پاکستان کے سیاسی عمل میں مداخلت کی گئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے منحرف اراکین سے مختلف سفارت خانوں کے لوگ ملتے تھے، حالاں کہ ان لوگوں سے ملنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔
اُن کے بقول سفارت کار ان لوگوں سے اس لیے مل رہے کیوں کہ اس کا تعلق تحریکِ عدم اعتماد سے تھا۔