پنجاب اسمبلی کو تالے لگائے جانے کے بعد اپوزیشن کا مقامی ہوٹل میں علامتی اجلاس
پنجاب اسمبلی کو تالے لگائے جانے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے اپنا علامتی اجلاس مقامی ہوٹل میں طلب کر لیا ہے۔ اپوزیشن اراکین کا دعویٰ ہے کہ آج وہ اپنی اکثریت ثابت کریں گے اور حمزہ شہباز کو وزیرِ اعلٰی منتخب کرائیں گے۔ دوسری جانب ترجمان پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ آئینی طور پر اس اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں۔ مزید تفصیلات بتا رہے ہیں وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاالرحمٰن اس فیس بک لائیو میں۔۔۔
پنجاب اسمبلی کا علامتی اجلاس، مسلم لیگ (ن) کا 199 اراکین کی حمایت کا دعویٰ
مسلم لیگ (ن) نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے علامتی اجلاس میں وزارتِ اعلٰی کے اُمیدوار حمزہ شہباز کو 199 اراکین کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں قائدِ ایوان کے انتخاب کے لیے 186 اراکین کی حمایت درکار ہوتی ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے اسمبلی کو سیل کیے جانے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی سے ملحقہ ہوٹل میں علامتی اجلاس منعقد کیا۔
اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز بھی شریک ہوئیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رُکن پنجاب اسمبلی چوہدری اقبال گجر نے قائدِ ایوان کے انتخاب کے لیے قرارداد پیش کی۔ مسلم لیگ (ن) کے مطابق 199 اراکینِ اسمبلی نے قرارداد کی حمایت کی۔
البتہ ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق اس اجلاس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔
مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہٰی نے بھی ایک طنزیہ ٹوئٹ میں کہا کہ فلیٹیز ہوٹل کے وزیرِ اعلیٰ منتخب ہونے پر حمزہ شہباز کو مبارکباد۔
ہم اجلاس کہیں بھی بلا سکتے ہیں: ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری
پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کو تالے لگے ہوئے ہیں اور اُنہیں بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
دوست محمد مزاری کا کہنا تھا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا کہ چھ اپریل کو ہی پنجاب میں قائدِ ایوان کا انتخاب ہو گا۔ لہذٰا اُنہوں نے بھی قانونی ماہرین سے مشاورت کی جنہوں نے کہا میں چھ اپریل کو اجلاس بلا سکتا ہوں۔
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پنجاب اسمبلی سے ملحقہ ہوٹل میں اسمبلی اجلاس بلانے کے سوال پر دوست محمد مزاری کا کہنا تھا کہ اُنہیں اس بارے میں علم نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا صوبہ وزیرِ اعلٰی کے بغیر چل رہا ہے، لہذٰا قائدِ ایوان کا انتخاب فوری طور پر ہونا چاہیے۔
اپوزیشن کی جانب سے نجی ہوٹل میں اجلاس بلانے پر ترجمان پنجاب اسمبلی کا بیان
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پنجاب اسمبلی سے ملحقہ ہوٹل میں اجلاس بلانے پر ترجمان پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو ڈپٹی اسپیکر آئین کی خلاف ورزی کریں گے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ جب عدم اعتماد آ چکی ہو تو ڈپٹی اسپیکر کسی اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتے۔ آئینی طور پر ڈپٹی اسپیکر کسی بھی اجلاس کی صدارت کے مجاز نہیں۔