قومی اسمبلی کا اجلاس: آرڈر آف دی ڈے میں وزیرِ اعظم کا انتخاب سرِفہرست
بیرونی سازش پر مبنی مراسلہ چیف جسٹس کو بھجواؤں گا: قاسم سوری
نئے قائدِ ایوان کے انتخاب سے قبل قومی اسمبلی کے قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے ایک بار پھر عمران خان کی حکومت کو نکالنے کے لیے مبینہ غیر ملکی سازش کا تذکرہ کر دیا۔
قاسم سوری نے مبینہ غیر ملکی مراسلہ بھی قومی اسمبلی میں لہرایا اور کہا کہ اس مراسلے کی قومی سلامتی کونسل نے بھی تصدیق کی۔
قائم مقام اسپیکر نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے یہ مراسلہ ڈی کلاسیفائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لہذٰا وہ یہ مراسلہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوائیں گے۔
نئے وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع
پاکستان کے 23 ویں وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے جس کی صدارت قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کر رہے ہیں۔
نئے قائدِ ایوان کے انتخاب کے لیے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف جب کہ تحریکِ انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی اُمیدار ہیں۔
پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ
سابق وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ "آج تمام اراکین اسمبلی اپنا استعفیٰ اسپیکر کو دے رہے ہیں اس کے ساتھ ہم نے غیر ملکی ایجنڈے پر ہونے والے مقصود چپڑاسی کے نام نہاد انتخاب کا بھی حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔ ہم آزادی کے لیے لڑیں گے۔"