گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان اپنے عہدے سے مستعفی
تحریکِ انصاف کی جانب سے قومی اسمبلی کی رُکنیت سے مستعفی ہونے کے بعد گورنر خیبرپختونخوا نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق شاہ فرمان نے اپنا استعفیٰ صدرِ مملکت عارف علوی کو بھجوا دیا ہے۔
تحریکِ انصاف نے وزیرِ اعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا، اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان
تحریکِ انصاف نے قومی اسمبلی میں قائدِ ایوان کے انتخاب کی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسمبلی سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔
سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب وزارتِ عظمیٰ کے اُمیدوار نہیں ہیں اور اُن سمیت دیگر اراکین قومی اسمبلی مستعفی ہو رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کے اعلان کے بعد تحریکِ انصاف کے اراکین ایوان سے باہر چلے گئے۔
بعدازاں قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے بھی اجلاس کی کارروائی آگے بڑھانے سے انکار کرتے ہوئے پینل آف چیئرمین میں شامل سردار ایاز صادق کو اجلاس کی کارروائی آگے بڑھانے کا کہا۔
شہباز شریف کو مسلط کیا جا رہا ہے، قوم کا مینڈیٹ ان کے پاس نہیں ہے: شاہ محمود قریشی
سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو بطور وزیرِ اعظم قوم پر مسلط کیا جا رہا ہے ان کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو وزیرِ اعظم منتخب ہونے جا رہا ہے آج لاہور میں اس کی پیشی تھی۔ اب وہ دباؤ ڈال کر اپنے اوپر دائر کیسز ختم کرائیں گے۔
سابق وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ بلاول بھٹو کو وزیرِ خارجہ بنایا جا رہا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے اور بے نظیر بھٹو کے بیٹے کو نہیں سجے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ آج ہم جمہوریت کا نیا رُوپ دیکھ رہے ہیں کہ باپ وزیرِ اعظم اور بیٹا وزیرِ اعلٰی بن رہا ہے۔
'آج کوئی کامیاب ہو گا اور کوئی آزاد'
وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کے وزارتِ عظمیٰ کے اُمیدوار شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کوئی جیت کر بھی ہار جائے گا اور کوئی ہار کر بھی جیت جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آج جو جماعتیں ہمارے خلاف ایک ہیں ماضی میں وہ ایک دوسرے کے خلاف سرگرم رہی ہیں۔ یہ ایک غیر فطری اتحاد ہے اور ان میں کوئی نظریاتی ہم آہنگی نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے والد مفتی محمود کو اسی اسمبلی سے زبردستی باہر نکال دیا گیا۔ ایک جماعت نے محترمہ بے نظیر بھٹو کی کردار کشی کی۔
سابق وزیرِ خارجہ بولے کہ آج عمران خان نے جو فیصلہ کیا وہ ذوالفقار علی بھٹو کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اتوار کی شب پاکستان کے طول و عرض میں ہونے والے مظاہروں میں عوام نے بتا دیا کہ طاقت کس کے پاس ہے۔ عمران خان نے قوم کو سر اُٹھا کر جینے کا درس دیا ہے۔