پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد قائدِ ایوان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا اغاز
پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، تصادم اور مار کٹائی کے بعد پولیس کی سخت سیکیورٹی میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے۔
اجلاس میں قائدِ ایوان کے انتخاب کے لیے چوہدری پرویز الہٰی اور متحدہ اپوزیشن کے لیے حمزہ شہباز شریف مدِمقابل ہیں۔ تاہم تحریکِ انصاف اور مسلم لیگ (ق) نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
پولیس کی بھاری نفری پنجاب اسمبلی میں داخل پھر ہنگامہ آرائی
پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر پر ہونے والے حملے کے بعد پولیس پنجاب اسمبلی کے ایوان میں داخل ہو گئی ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق پنجاب اسمبلی کے ایوان میں صورت حال کشیدہ ہے۔ تحریکِ انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے اراکین اور پولیس کے مابین ہاتھا پائی کی بھی اطلاعات ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پولیس تحریکِ انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے اُن اراکین کو گرفتار کرنا چاہتی ہے جنہوں نے ڈپٹی اسپیکر پر تشدد کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے یہ کارروائی ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے چیف سیکریٹری کے نام خط کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر پر حملے کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور