پاکستان کی نئی حکومت کی کابینہ میں کس جماعت کے پاس کتنے عہدے ہوں گے؟
شہباز شریف کو بطور وزیرِ اعظم حلف اٹھائے ایک ہفتہ ہو گیا ہے لیکن اب تک حکومت سازی میں انہیں بظاہر دشواریوں کا سامنا ہے۔ کابینہ کی تشکیل کے لیے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملاقاتیں اور مشاورت جاری ہے۔ جانتے ہیں وائس آف امریکہ کے علی فرقان سے۔
کابینہ کا معاملہ حل ہو گیا، وزرا آج حلف اٹھائیں گے: خواجہ آصف
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی کابینہ کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور وزرا منگل کو اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیں گے۔
خواجہ آصف نے مقامی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام 'آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں' بات کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو وزیرِ خارجہ اور مفتاح اسماعیل کو وزیرِ خزانہ کا قلمدان دیا جائے گا۔
خواجہ آصف کے مطابق رانا ثنااللہ کو وزیرِ داخلہ، احسن اقبال کو منصوبہ بندی، اعظم نذیر تارڑ کو وزارتِ قانون اور ایاز صادق کو اقتصادی امور کا قلمدان دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔
صدر عارف علوی نے گورنر سندھ کا استعفیٰ منظور کر لیا
صدر پاکستان عارف علوی نے سندھ کے گورنر عمران اسمٰعیل کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔
ایوان صدر سے جاری اعلامیے کے مطابق عمران اسمٰعیل کا استعفیٰ 17 اپریل کو منظور کیا گیا۔ البتہ اس کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن 18 اپریل کو جاری کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گورنر کی عدم موجودگی میں سندھ اسمبلی کے اسپیکر قائم مقام گورنر ہوں گے۔
اس وقت سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی ہیں جو اب قائم مقام گورنر کے فرائض بھی انجام دیں گے۔
صدر کی سرفراز چیمہ کو گورنر پنجاب کے طور پر خدمات جاری رکھنے کی ہدایت
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو اپنے عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اتوار کو صدر پاکستان کو گورنر پنجاب کو برطرف کرنے کی سمری ارسال کی تھی۔
ایوانِ صدر سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب برطرفی کی سمری پر فیصلہ ہونے تک اپنے فرائض انجام دیتے رہیں۔
قبل ازیں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی نے گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹائے جانے کی تردید کی ہے۔
فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ گورنر کو ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہے۔ ان کے دفتر گورنر کو ہٹانے کی کوئی سمری نہیں پہنچی۔ لہٰذا عمر چیمہ گورنر پنجاب کے طور پر خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس میں بھی گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا تھا کہ جب تک ان کو صدر کا نوٹیفیکیشن نہیں ملتا وہ اس عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے نومنتخب وزیرِ اعلیٰ حمزہ شہباز کی تقریب حلف برداری بھی ہونی تھی تاہم گورنر پنجاب نے یہ تقریب مؤخر کر دی تھی۔
انہوں نے پنجاب اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے دوران ڈپٹی اسپیکر کے غیر جانب دار نہ ہونے کا الزام لگایا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق شہباز شریف سے گورنر کے حلف نہ لینے پر مسلم لیگ (ن) نے عدالت سے رجوع کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔