رسائی کے لنکس

Shehbaz Sharif
Shehbaz Sharif

کسی کو ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں، الیکشن کب ہوں گے یہ فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنا ہے: شہباز شریف

13:54 19.4.2022

گورنر کی جانب سے وزارتِ اعلیٰ کا حلف نہ لینے پر حمزہ شہباز کا عدالت سے رُجوع

نو منتخب وزیرِ اعلٰی پنجاب حمزہ شہباز شریف نے گورنر پنجاب کی جانب سے اُن کے عہدے کا حؒلف نہ لینے پر لاہور ہائی کورٹ سے رُجوع کر لیا ہے۔

درخواست میں گورنر پنجاب اور چیف سیکریٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر پنجاب نو منتخب وزیرِ اعلٰی پنجاب سے حلف نہیں لے رہے جو آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست مٰیں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کو پنجاب اسمبلی کے ایوان نے قانون کے مطابق وزیرِ اعلٰی منتخب کیا ہے۔

خٰیال رہے کہ ہفتے کو پنجاب اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس کے بعد حمزہ شہباز 197 اراکینِ پنجاب اسمبلی کی حمایت کے بعد وزیرِ اعلٰی پنجاب منتخب ہوئے تھے۔

12:00 19.4.2022

فواد چوہدری کی وفاقی کابینہ پر تنقید

11:49 19.4.2022

34 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی 34 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے۔ ایوانِ صدر میں منعقدہ تقریب کے دوران چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کابینہ ارکان سے حلف لیا۔

وفاقی کابینہ میں 31 وزیر، تین وزیرِ مملکت اور تین معاونِ خصوصی شامل ہیں۔

کابینہ میں مسلم لیگ (ن) کے 14، پاکستان پیپلز پارٹی کے نو، جمیت علما اسلام (ف) کے چار، ایم کیو ایم پاکستان کے دو، مسلم لیگ (ق) اور جمہوری وطن پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، کے ایک ایک رکن شامل ہیں۔

کابینہ میں شامل وفاقی وزرا میں خواجہ آصف، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، سردار ایاز صادق، رانا تنویر حسین، خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق، مفتاح اسماعیل، میاں جاوید لطیف، ریاض حسین پیرزادہ، مرتضیٰ جاوید عباسی، اعظم نذیر تارڑ، سید خورشید شاہ، سید نوید قمر، شیری رحمٰن، عبد القادر پٹیل، شازیہ مری، سید مرتضیٰ محمود، ساجد حسین طوری، احسان الرحمٰن مزاری، عابد حسین، اسعد محمود، مولانا عبد الواسع، مفتی عبدالشکور، محمد طلحہ محمود، سید امین الحق، فیصل سبزواری، محمد اسرار ترین، نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور طارق بشیر چیمہ شامل ہیں۔

کابینہ میں شامل ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، حنا ربانی کھر اور عبد الرحمٰن خان کانجو نے بطور وزرائے مملکت جب کہ قمر زمان کائرہ، امیر مقام اور عون چوہدری نے بطور معاونِ خصوصی حلف اٹھایا۔

08:14 19.4.2022

قرض کا حصول؛ کیا شہباز شریف کی حکومت آئی ایم ایف کی شرائط مان لے گی؟

پاکستان کے تیزی سے کم ہوتے ہوئے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر اور پھر بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگیوں میں پھنسی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے نئی حکومت کا وفد رواں ہفتے ایک بار پھر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کا آغاز کرے گا۔

یہ مذاکرات ملک میں نئی حکومت کے قیام کے بعد پہلی بار ہو رہے ہیں اور حکومت نے اس مقصد کے لیے سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کو اپنا اعلیٰ نمائندہ مقرر کیا ہے۔

قرض کی نئی قسط کے حصول کے لیے فریقین کے مابین مذاکرات پہلے ہی سے تعطل کا شکار ہوچکے تھے، جب مارچ میں عمران خان کی حکومت نے نہ صرف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے گریز کیا تھا بلکہ انہیں کم از کم 90 روز کے لیے منجمد کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG