رسائی کے لنکس

Shehbaz Sharif
Shehbaz Sharif

کسی کو ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں، الیکشن کب ہوں گے یہ فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنا ہے: شہباز شریف

19:26 1.4.2022

اپوزیشن والے اقتدار میں آکر نیب کو ختم کرنا چاہتے ہیں: عمران خان کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اقتدار میں آ کر نیب اور احتساب کے اداروں کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔

نجی ٹی وی چینل 'اے آر وائی نیوز' کو دیے گئے انٹرویو میں اُن کا کہنا تھا کہ یہ جماعتیں چاہتی ہیں کہ اقتدار میں آ کر کسی طرح سپریم کورٹ سے سزا پانے والے نواز شریف کی سزائیں ختم کرائیں۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی پاکستانی فوج کے خلاف بات نہیں کریں گے کیوں کہ فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہو جاتے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے دھمکی دی گئی کہ اگر عمران خان اس عدم اعتماد سے بچ جاتا ہے تو پاکستان کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہم عمران خان کو آئسو لیٹ کر دیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مجھے بتائیں کہ امریکی سفارت خانے کے لوگ گزشتہ تین، چار ماہ سے اپوزیشن کے رہنماؤں سے کیوں مل رہے تھے؟ ان کے کیا مقاصد تھے؟

عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس ساری رپورٹس ہیں کہ کون سے سیاست دان، صحافی اور اینکرز کس کس سفارت خانے میں جاتے رہے ہیں۔

عمران خان بولے کہ کسی اور ملک میں کوئی سوچ سکتا ہے کہ کسی ملک کا سفیر وہاں کے سیاست دانوں سے جا جا کر ملے۔

وزیرِ اعظم کے بقول کچھ ممالک کو یہ برداشت نہیں تھا کہ پاکستان میں آزاد خارجہ پالیسی ہو۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے مارشل لا سے زیادہ اس کرپٹ ٹولے کو این آر او دے کر قوم کے ساتھ ظلم کیا۔

وزیرِ اعظم نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ برس اگست سے ہی اُنہیں اندازہ ہو گیا تھا کہ کچھ عالمی طاقتیں اُن سے خوش نہیں ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ باہر کے لوگوں کو یہاں کے میر جعفروں کی ضرورت ہوتی ہے۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ باہر کی قوتیں اس لیے ان کو استعمال کر رہی ہیں کیوں کہ اُن کو اس طرح کے کرپٹ لوگ چاہئیں۔

19:51 1.4.2022

اسٹیبلشمنٹ نے استعفیٰ، عدم اعتماد اور الیکشن کی آفر کی: عمران خان کا انکشاف

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر تحریکِ عدم اعتماد ناکام ہو جاتی ہے تو یہ بہتر آئیڈیا ہے کہ جلدی الیکشن کرا دیے جائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ہٹا کر اگر یہ اقتدار میں آ گئے تو پھر یہ ملک کیسے چلائیں گے۔ بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمٰن وغیرہ کیا یہ آپس میں بندر بانٹ کریں گے؟

عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ شہباز شریف کے ساتھ کسی صورت بات چیت کے لیے تیار نہیں ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے انکشاف کیا کہ اسٹبلشمنٹ نے عدم اعتماد، جلد الیکشن اور استعفیٰ کی آفر کی لیکن میں نے کہا کہ استعفیٰ نہیں دُوں گا لیکن جلدی الیکشن کرانے کے لیے تیار ہوں۔

عمران خان کے بقول وہ چاہتے تھے کہ جنرل فیض حمید بطور ڈی جی آئی ایس آئی مزید کام کریں، لیکن فوج کا اس حوالے سے نکتۂ نظر الگ تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان کے تناظر میں یہ چاہتا تھا کہ جنرل فیض آئی ایس آئی کے سربراہ رہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا کام نہیں کروں گا جس سے پاکستان کی فوج کمزور ہو۔

وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اُن کے جنرل باجوہ کے ساتھ تعلقات ٹھیک ہیں۔

11:35 2.4.2022

غیرملکی سازش ہوئی ہے تو ملوث لوگوں پر غداری کے مقدمے چلائے جائیں: شیخ رشید

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک کے حالات تشویش ناک ہیں۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں ہر گھنٹے بعد صورتِ حال تبدیل ہو سکتی ہے۔

اسلام آباد میں ہفتے کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے پھنس گئے ہیں۔ عمران خان بیٹھے بیٹھائے مقبول ہو گئے ہیں۔ غلطیاں ہم سے بھی ہوئی ہیں اور ہم اسے مانتے ہیں۔ لیکن ''وہ عمران خان کے ساتھ ہیں اور انہوں نے ان چوروں کو بے نقاب کرنا ہے جن پر عدالتی فردِ جرم عائد نہیں کرسکیں۔''

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اگر دیانت دار سیاست دان ہیں تو وہ اسمبلی کی نشستوں سے مستعفی ہو جائیں۔ ان کے بقول اگر غیرملکی سازش ہے تو جن لوگوں نے کی ہے ان پر غداری کے مقدمے چلائے جائیں۔ ان کی جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پہلا راستہ یہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے اور ملک میں انتخابات کرا دیے جائیں۔ دوسرا یہ کہ ان جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے جنہوں نے غیرملکی فنڈنگ سے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے۔ تیسرا راستہ انتخابات نہ کرانے کی صورت میں پی ٹی آئی کے لوگ اسمبلی سے مستعفی ہوجائیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کے سوا ملک کو آگے لے جانے کا کوئی حل نہیں ہے۔ ان کے بقول آرٹیکل 94 میں بڑا واضح ہے کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہو جاتی ہے تو وزیراعظم عمران خان صدر کے اختیار کے مطابق وزیراعظم رہیں گے جب تک کوئی دوسرا وزیراعظم حلف نہیں اٹھاتا۔

12:04 2.4.2022

جہانگیر ترین گروپ متحدہ اپوزیشن کے امیدوار کی حمایت کرے گا: اسحاق ڈار

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں جہانگیر ترین گروپ متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز کی حمایت کرے گا۔

اسحاق ڈار نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جہانگرین خان ترین کے ساتھ مذاکرات کا آخری دور نتیجہ خیز رہا۔ اور باہمی طور پر یہ اتفاق کیا گیا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ پنجاب میں وزیراعلیٰ کے لیے متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار حمزہ شہباز شریف کی حمایت کرے گا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG