بھارت میں نوجوانوں کو چار برس کے لیے فوج میں بھرتی کرنے کے ایک نئے منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے جس کو ’اگنی پتھ یوجنا‘ کا نام دیا گیا ہے۔
بھارت میں اس وقت فوج کے اہل کاروں کی اوسط عمر 32 برس ہے جب کہ نئے منصوبے کے تحت آئندہ چار برس میں اہل کاروں کی اوسط عمر 26 برس تک لانے کی کوشش کی جائے گی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی حکومت کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے منصوبے کے حوالے سے کہا تھا کہ نوجوانوں کو چار سال کے لیے فوج میں بھرتی کیا جائے گا جب کہ مدت پوری ہونے پر ان نوجوانوں کو باقاعدہ پینشن دی جائے گی جو لگ بھگ 12 لاکھ روپے تک ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ ’اگنی پتھ‘ کا مطلب آگ کا راستہ ہے جب کہ ہندی میں منصوبے کو یوجنا کہا جاتا ہے۔ حکومت کے اعلان کے مطابق اس منصوبے کے تحت میں فوج میں شامل ہونے والوں کو ’اگنی ویر‘ یعنی ’آگ کے راستے پر چلنے والے نوجوان‘ کہا جائے گا۔
ہر برس کتنے نوجوانوں کو بھرتی کیا جائے گا؟
اگنی پتھ منصوبے کے تحت ساڑھے سترہ برس سے 21 برس کے نوجوانوں کو فوج میں بھرتی کیا جائے گا جب کہ اس منصوبے کے تحت لگ بھگ 46 ہزار نوجوان بھرتی کیے جائیں گے۔
منصوبے کے تحت رواں برس ستمبر سے بھرتیوں کا آغاز کیا جائے گا۔
وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے مطابق یہ منصوبہ نوجوانوں کو فوج میں خدمات انجام دینے کے لیے لایا گیا ہے۔
ملک | اہل کاروں کی تعداد |
---|---|
چین | 21 لاکھ 85 ہزار |
بھارت | 14 لاکھ 55 ہزار 550 |
امریکہ | 13 لاکھ 88 ہزار |
شمالی کوریا | 12 لاکھ 80 ہزار |
روس | 10 لاکھ 14 ہزار |
پاکستان | چھ لاکھ 54 ہزار |
ایران | چھ لاکھ 10 ہزار |
جنوبی کوریا | پانچ لاکھ 99 ہزار |
ویت نام | چار لاکھ 82 ہزار |
مصر | چار لاکھ 35 ہزار |
بھارت کی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فوج کے حوالے سے یہ ایک تاریخی تبدیلی ہے۔
اس منصوبے سے قبل کسی بھی اہل کار کے لیے بھرتی ہونے کے بعد کم از کم 15 برس فوج میں خدمات لازمی انجام دینے کا اصول تھا۔
اس کے بعد ہی کوئی اہل کار ریٹائرمنٹ لے کر پینشن کا حق دار قرار پاتا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ اہل کاروں کو یہ بھی موقع دیا جاتا تھا کہ وہ چاہیں تو اس کے بعد بھی فوج میں ملازمت جاری رکھ سکتے تھے۔ یوں وقت کے ساتھ ساتھ عہدے میں ترقی اور پینشن میں اضافہ بھی ہوتا رہتا تھا۔
یہ منصوبہ کیوں بنایا گیا؟
رپورٹس کے مطابق بھارت کی فوج کو سب سے بڑا مسئلہ فوج میں نوجوانوں کی کمی ہے۔
فوج کو چوں کہ کئی محاذوں کا ایک وقت میں سامنا ہے جن میں چین اور پاکستان کی سرحدوں پر مسلسل کشیدگی شامل ہے جب کہ کشمیر سمیت ملک کے مختلف حصوں میں عسکری تنظیموں سے بھی وہ لڑ رہی ہے۔ ایسے میں فوج کو انتہائی دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں آپریشنز کرنے پڑتے ہیں تو حکام کی کوشش ہے کہ ان کو زیادہ سے زیادہ نوجوان اہل کار دستیاب ہوں تاکہ انتہائی مستعدی سے کارروائیوں کا حصہ بن سکیں۔
فوج کو کیا فائدہ ہوگا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی فوج کے اعلیٰ حکام کو یہ بھی دلچسپی ہے کہ نوجوان موجودہ زمانے کی ٹیکنالوجی کے استعمال سے بھی بہت زیادہ واقف ہیں اور ان کی روز مرہ کی زندگی میں ٹیکنالوجی کا عمل دخل بڑھ گیا ہے جس کی فوج کو بھی ضرورت ہے۔
حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب جنگ اور کارروائیوں میں ٹیکنالوجی اور اس کے استعمال میں مہارت کا عمل دخل بہت بڑھ چکا ہے جب کہ شر پسند بھی ٹیکنالوجی کا بہت زیادہ استعمال کرنے لگے ہیں۔
ملک | فوج کا بجٹ 2021 |
---|---|
امریکہ | 801 ارب ڈالرز |
چین | 292 ارب ڈالرز |
بھارت | 77 ارب ڈالرز |
برطانیہ | 68 ارب ڈالرز |
روس | 66 ارب ڈالرز |
فرانس | 57 ارب ڈالرز |
جرمنی | 56 ارب ڈالرز |
سعودی عرب | 56 ارب ڈالرز |
جاپان | 54 ارب ڈالرز |
جنوبی کوریا | 50 ارب ڈالرز |
نوجوانوں کو کیا مراعات ملیں گی؟
رپورٹس کے مطابق ساڑھے 17 سال کی عمر میں فوج کا حصہ بننے پر پہلے سال میں اہل کاروں کو لگ بھگ 30 ہزار بھارتی روپے تنخواہ دی جائے گی۔ خیال رہے کہ ایک بھارتی روپے کی قدر پاکستانی روپے کے مقابلے میں لگ بھگ ڈھائی روپے ہے۔ یوں ایک اہل کار پہلے سال میں ماہانہ لگ بھگ 75 ہزار سے 80 ہزار پاکستانی روپے ہو گی۔ اس تنخواہ میں سے نو ہزار روپے مخصوص فنڈ میں جمع ہوں گے۔
اہل کاروں کی تنخواہوں میں سالانہ اضافہ ہوگا اور چار برس میں ان کی تنخواہ 40 ہزار روپے ماہانہ ہو جائے گی۔ جو اہل کار چار برس بعد فوج سے ریٹائر ہو جائیں گے ان کو لگ بھگ 11 سے 12 لاکھ روپے پینشن دی جائے گی۔
کیا لڑکیوں کا مخصوص کوٹہ موجود ہے؟
اگنی پتھ یوجنا کے تحت بھرتی کے لیے خواتین کے لیے کوئی نشستیں مخصوص نہیں کی گئیں بلکہ لڑکیاں بھی لڑکوں کی طرح ہی اس منصوبے کے تحت فوج میں شامل ہو سکیں گی۔
بری فوج، بحریہ اور فضائیہ میں شامل ہونے والے نوجوانوں کو جدید تیکنیک سکھائی جائیں گی۔ اور اس تربیت کے ان کو سرٹیفیکیٹ بھی دیے جائیں گی۔ یوں چار سال بعد فوج سے الگ ہونے والے ان نوجوانوں کو کارپوریٹ سیکٹر میں بھی نوکریاں مل سکیں گی۔
چار برس بعد کیا ہوگا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق فوج نے نجی سیکٹر سے رابطہ بھی کیا ہے کہ چار یا چھ برس بعد جو اہل کار لگ بھگ 25 برس کی عمر تک ریٹائر ہو جائیں گے تو ان کو نوکریاں مل سکیں گی۔
اگنی پتھ منصوبے کے تحت فوج میں شامل ہونے والے نوجوانوں میں سے 25 فی صد کو نوکریاں برقرار رکھنے کا موقع دیا جائے گا جب کہ 75 فی صد ریٹائر ہو جائیں گے۔ ان 25 فی صد اہل کاروں کا انتخاب ان کی اہلیت، کارکردگی اور مستعدی پر کیا جائے گا۔
فوج میں بھرتی کے خواہش مند نوجوانوں کا احتجاج
دوسری جانب بی جے پی حکومت کے اس منصوبے کے خلاف مختلف ریاستوں میں احتجاج بھی شروع ہو گیا ہے جن میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہو رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ریاست بہار میں کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا جن میں نوجوانوں نے حکومت سے یہ منصوبہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
احتجاج میں شریک نوجوانوں نے کئی شاہراہوں پر ٹائر جلا کر آمد و رفت بند کر دی۔ احتجاج سے ریلوے کا نظام بھی متاثر ہوا ہے۔ جب کہ بعض مقامات پر ان کی پولیس سے بھی مڈبھیڑ ہوئی۔ مظاہرین ’بھارت ماتا کی جے، اور ’وندے ماترم‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
بہار میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعدادہر برس فوج کا حصہ بنتی ہے ۔ یہاں احتجاج میں شریک نوجوانوں کا مؤقف ہے کہ وہ فوج میں بھرتی ہونے کے لیے بھر پور تیاری کرتے ہیں اس لیے ان کو چار سال کے لیے فوج کی نوکری قبول نہیں ہے۔ فورسز میں وہی طریقۂ کار رائج رہنا چاہیے جو پہلے سے موجود تھا۔ جس میں کوئی بھی بھرتی ہونے والا شخص طویل عرصے تک فوج کا حصہ رہتا تھا۔
مظاہرے کیوں کیے جا رہے ہیں؟
احتجاج میں شامل نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کا حصہ بننے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ تین برس تک این سی سی کی تربیت حاصل کرتے ہیں تو کیا اس کے بعد صرف چار سال کے لیے فوج میں جائیں گے۔
واضح رہے کہ این سی سی کے تحت بھارت میں فوج سالانہ 10 سے 13 لاکھ طلبہ کو تربیت دیتی ہے۔ جس میں نوجوانوں کو مختلف عسکری تیکنک سکھائی جاتی ہیں۔