رسائی کے لنکس

بھارتی کرکٹ ٹیم کے آٹھ ماہ میں چھ کپتان تبدیل، معاملہ کیا ہے؟


رواں برس کے دوران ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز میں مختلف کھلاڑی بھارتی ٹیم کی قیادت کر چکے ہیں۔
رواں برس کے دوران ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز میں مختلف کھلاڑی بھارتی ٹیم کی قیادت کر چکے ہیں۔

بھارت کی کرکٹ ٹیم وراٹ کوہلی کی کپتانی سے دست بردار ہونے کے بعد سے قیادت کے بحران کا شکار ہے۔ ٹیم کے کوچ راہل ڈریوڈ بھی یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ کم عرصے میں زیادہ کپتانوں کی تبدیلی کا ان کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔

رواں برس کے دوران ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز میں مختلف کھلاڑی بھارتی ٹیم کی قیادت کر چکے ہیں۔ گزشتہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارتی ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی اور ایونٹ کے اختتام پر ہی کوہلی قیادت سے دست بردار ہو گئے تھے۔بعدازاں ان سے ون ڈے ٹیم کی قیادت بھی لے لی گئی تھی۔

رواں برس کے اوائل میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ٹیم کی شکست کے بعد کوہلی نے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے بھی الگ ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔

کوہلی کے جانے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے تمام فارمیٹس کے لیے ایک ہی کپتان لانے پر اتفاق کیا تھا جس کے لیے سب سے مضبوط امیدوار روہت شرما تھے اور انہیں نئی ذمے داریاں سونپی گئیں۔

رواں برس ٹیم کے ٹف شیڈول کی وجہ سے روہت شرما مختلف اوقات میں انجری کا شکار رہے جس کے بعد قیادت کے لیے شیکر دھون، کے ایل راہل اور رشبھ پنٹ کو آزمایا گیا۔

بھارتی بورڈ نے اب رواں ماہ کے اختتام پر آئرلینڈ کے خلاف شیڈول دو ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کے لیے ہاردک پانڈیا کو کپتان مقرر کیا ہے۔

ہاردک پانڈیا کی قیادت میں رواں برس انڈین پریمیئر لیگ میں پہلی مرتبہ حصہ لینے والی ٹیم گجرات ٹائٹنز ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی تھی۔

وراٹ کوہلی کے بعد بھارتی ٹیم کے پے در پے تبدیل ہونے والے کپتانوں پر بات کرتے ہوئے ٹیم کے ہیڈ کوچ راہل ڈریوڈ کہتے ہیں کہ گزشتہ آٹھ ماہ میں چھ کپتان تبدیل ہوئے تاہم جب انہوں نے ذمے داریاں سنبھالیں تو کپتانوں کی تبدیلی کا کوئی منصوبہ نہیں تھا لیکن کرونا وائرس کے بعد تبدیل ہوتی صورتِ حال اور جس تواتر کے ساتھ کھلاڑی مصروف ہیں اسے دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کرنا پڑا۔

اتوار کو جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان پانچویں ٹی ٹوئنٹی میچ کے موقع پر راہل ڈریوڈ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اتنے سارے کپتانوں کے ساتھ کام کرنا ان کے لیے چیلنج ہے اور یہ بہت دلچسپ بھی ہے۔

ان کے بقول کئی نئے کھلاڑیوں کو ٹیم کی قیادت کرنے کا موقع ملا ہے اور ہمیں بھی یہ موقع ملا ہے کہ ہم ایسے کھلاڑیوں کو سامنے لا سکیں جو قیادت کرنے کے اہل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کی مایوس کن کارکردگی کے بعد کوچ روی شاستری کی جگہ راہل ڈریوڈ نے ذمے داریاں سنبھال لی تھیں، جن کی زیرِ نگرانی بھارتی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو تین میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔

بھارتی ٹیم کی حالیہ کارکردگی کا ذکر کرتے راہل ڈریوڈ کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز مایوس کن رہی تھی جس میں ٹیم کو 1-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن کھلاڑی بہتری کی جانب گامزن ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال کے اختتام پر بھارت نے جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران بھارتی کو ٹیسٹ سیریز میں ایک کے مقابلے میں دو میچز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ تین میچز کی ون ڈے سیریز میں جنوبی افریقہ نے بھارت کو وائٹ واش کیا تھا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان اتوار کو ہی پانچ ایک روزہ میچز کی سیریز اختتام پذیر ہوئی جو دو دو سے برابر رہی۔

رواں برس بھارتی ٹیم نے سری لنکا، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے خلاف بھی سیریز کھیلی ہیں جب کہ رواں ماہ بھارتی ٹیم آئرلینڈ کا دورہ کرے گی جہاں وہ میزبان ٹیم کے خلاف دو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔

XS
SM
MD
LG