انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے تمام ٹیموں کے بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیسٹ اور ون ڈے فارمیٹ کے لیے الگ الگ ٹیم آف دی ایئر کا اعلان کیا ہے۔
آئی سی سی نے ون ڈے ٹیم آف دی ایئر کے لیے قیادت پاکستان کے کپتان بابر اعظم کو سونپی ہے جب کہ ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر کی کپتانی کا تاج نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کے سر سجا ہے۔
اس سے قبل بدھ کو آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی ٹیم آف دی ایئر کا اعلان کیا تھا جس کی قیادت بھی بابر اعظم کو سونپی گئی تھی۔
یاد رہے کہ آئی سی سی ہر سال کلینڈر ایئر میں بہترین کارکردگی پیش کرنے والے بیٹرز، بالرز اور آل راؤنڈرز پر مشتمل گیارہ رکنی ٹیم کا اعلان کرتا ہے۔
اس سال بہترین کھلاڑیوں کی 11 رکنی ون ڈے ٹیم میں بنگلہ دیش کے تین، پاکستان، جنوبی افریقہ، سری لنکا اور آئرلینڈ کے دو، دو کھلاڑی شامل ہیں۔
ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، بھارت اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کا کوئی کھلاڑی شامل نہیں۔
کھلاڑیوں کے انتخاب کا پیمانہ کیا ہے؟
آئی سی سی ٹیم آف دی ایئر کے لیے منتخب ہونے والے کھلاڑیوں کا انتخاب بہترین بیٹر، بالر اور آل راؤنڈر کی کیٹیگری کے لیے کیا جاتا ہے۔ سال 2021 کے دوران آئر لینڈ کے اوپننگ بلے باز پال اسٹرلنگ 14 میچز میں سب سے زیادہ 705 رنز کے ساتھ ٹاپ بیٹر رہے۔ انہوں نے 79.66 کی اوسط سے رنز بنائے جس میں تین سینچریاں اور دو نصف سینچریاں بھی شامل تھیں۔
جنوبی افریقہ کے ٹاپ آرڈر بلے باز جینیمن مالان نے 2021 میں آٹھ میچز کے دوران 509 رنز بنا کر آئی سی سی ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں جگہ بنائی۔ انہوں نے 84.83 کی اوسط سے رنز بنائے جس میں دو سینچریاں اور تین نصف سینچریاں شامل تھیں۔ مالان نے ایک سال قبل ہی ون ڈے کرکٹ میں ڈییو کیا تھا اور 2021 کے دوران انہوں نے ہوم اور اوے سیریز میں کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھا۔
مڈل آرڈر بیٹر ریسی وین ڈیر ڈوسن بھی اس ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے آٹھ میچز میں 57 کی اوسط سے 342 رنز بنائے۔
سال 2021 میں صرف چھ ون ڈے کھیلنے والے بابر اعظم نے 67.05 کی اوسط سے 405 رنز بنائے جس میں دو سینچریاں بھی شامل تھیں۔
بابر نے جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے دورے کے دوران اپنی شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا اور دونوں سیریز میں ایک ایک میچ میں انہیں پلیئر آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا۔
آئی سی سی ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں جگہ بنانے والے دوسرے پاکستانی بلے باز فخر زمان ہیں جنہوں نے 2021 کے دوران چھ میچز میں دو سینچریوں کی بدولت 60.83 کی اوسط سے 365 رنز بنائے۔
بنگلہ دیش کے شکیب الحسن، مشفق الرحیم اور مستفض الرحمٰن ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ تینوں کھلاڑیوں کو بالترتیب بہترین آل راؤنڈر، بہترین وکٹ کیپر اور بہترین بالر قرار دیا گیا۔
سری لنکا کے فاسٹ بالر دشمنتھا چمیرا نے 2021 کے دوران 14 میچز میں 20 وکٹیں حاصل کیں جب کہ سری لنکن آل راؤنڈر وانندو ہاسارنگا نے تین نصف سینچریوں کی بدولت 14 میچز میں 356 رنز بنائے جب کہ انہوں نے 4.56 کی اوسط سے 12 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر
آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر میں بھارت اور پاکستان کے تین تین جب کہ نیوزی لینڈ کے دو، آسٹریلیا، انگلینڈ اور سری لنکا کا ایک ایک کھلاڑی جگہ بنانے میں کامیاب رہا۔
آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر کی قیادت کے حق دار نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن قرار پائے ہیں۔ انہوں نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
ولیمسن نے چار ٹیسٹ میچز میں65.83 کی اوسط سے 395 رنز بنائے تھے۔
ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر کے لیے اوپننگ جوڑی میں سری لنکا کے ڈموتھ کرونارتنے اور بھارت کے روہت شرما شامل ہیں۔ جب کہ آسٹریلوی بلے باز مارنس لبوشانی اور انگلینڈ کے جو روٹ مڈل آرڈر بیٹر کے طور پر ٹیم میں شامل ہیں۔
مارنس نے پانچ ٹیسٹ میچز میں دو سینچریوں کی بدولت 65 کی اوسط سے 526 رنز بنائے جب کہ جو روٹ انگلینڈ کی جانب سے کامیاب ترین بلے باز رہے۔ انہوں نے 2021 کے دوران 15 میچز میں 1708 رنز بنائے جو ایک سال کے دوران ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیسرے سب سے زیادہ رنز ہیں۔
ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر میں پاکستان کے مڈل آرڈر بلے باز فواد عالم، فاسٹ بالر حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔ 36 سالہ فواد عالم نے کلینڈر ایئر میں تین سینچریوں کی بدولت نو میچز میں 571 رنز بنائے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ، زمبابوے اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے خلاف سینچریاں اسکور کیں۔
بھارت کے رشبھ پنت ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر میں بطور وکٹ کیپر شامل ہیں اور انہوں یہ جگہ گزشتہ برس 12 میچز میں 748 رنز بنا کر حاصل کی۔ ساتھ ہی انہوں نے کلینڈر ایئر میں 23 اننگز میں وکٹ کے پیچھے 39 کھلاڑیوں کو بھی آؤٹ کیا۔
روی چندرن ایشون کلینڈر ایئر میں کامیاب ترین اسپنر ثابت ہوئے جنہوں نے نو میچز میں 54 وکٹیں حاصل کیں۔ ایشون نے بیٹنگ کرتے ہوئے 25 کی اوسط سے 355 رنز بھی بنائے جس میں ان کی انگلینڈ کے خلاف ایک سینچری بھی شامل ہے جو چنئی میں بنائی۔