ایک نئے عوامی جائزے کے مطابق بالغ امریکی شہریوں کی اکثریت سمجھتی ہے کہ امریکہ کے روس اور شمالی کوریا جیسے غیر ملکی مخالفین کے ساتھ تعلقات مزید معاندانہ ہوں گے۔
چار سال قبل کے مقابلے میں جب ڈونلڈ ٹرمپ صدر تھے، اس تناسب کو رائے عامہ میں ایک بڑی تبدیلی کے طور پر دیکھا جا ر ہا ہے۔
"پیرسن انسٹیٹیوٹ اور ایسو سی ایٹڈ پریس۔ این او آر سی سینٹر فار پبلک افئیرز ریسرچ" کے عوامی جائزے کے مطابق بائیڈن حکومت کے دو برسوں میں امریکہ کے 60 فیصد بالغ افراد کہتے ہیں کہ مخالفین کے ساتھ امریکہ کے تعلقات بدتر ہوں گے۔
اس کے مقابلے میں چار برس قبل ٹرمپ حکومت کی اتنی ہی مدت پوری ہونے کے موقع پر لئے گئے جائئزے کے مطابق 26 فیصد سے زیادہ لوگ یہ سوچ رکھتے تھے۔
دوسری طرف نئے سروے کے مطابق 21 فیصد امریکی شہریوں کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کے ساتھ تعلقات میں بگاڑ آئے گا۔ یہ تناسب چار سال قبل یہ ہی بات کہنے والے 46 فیصد لوگوں سے نمایاں طور پر کم ہے۔
عمومی طور پر 39 فیصد لوگوں کو توقع ہے کہ عالمی سطح پر ملک کی حیثیت میں کمی آئے گی۔ جبکہ 2018 میں 48 فیصد رائے دہندگان نے اس قسم کے خیالات کا اظہار کیا تھا۔
یہ بات اہم ہے کہ امریکہ کی اپنی انتہائی منقسم اندرونی سیاست بیرون ملک امریکہ کی حیثیت کے بارے میں خیالات کو متاثر کرتی ہے۔
سیاسی امور کی ماہر اور شکاگو میں قائم عالمی جھگڑوں کے مطالعے اور حل کے پیرسن انسٹیٹیوٹ کے گلوبل فورم کی ڈائیریکٹر شیلا کو ہین ٹب کہتی ہیں کہ ان نتائج سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ یہ انتہائی نوعیت کی جماعتی سوچ ہےجو ڈیموکریٹس اور ریپبلیکنز کی اس بارے میں سوچ کو متاثر کرتی ہے کہ وہ بیرون ملک امریکہ کی حیثیت کو کس انداز میں دیکھتے ہیں۔
نارتھ کیرولائنا کے مقام ونسٹن سیلم کی 30 سالہ ریپبلیکن کرسٹی ووڈ ورڈ کہتی ہیں کہ دوسرے ملک شاید ہم پر ہنس رہے ہوں۔ ہماری ٹوٹ پھوٹ کا انتظار کر رہے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صدر بائیڈن کی زیر قیادت معیشت اور اور امریکہ کی قائدانہ حیثیت کا نقصان ہوتےدیکھ رہی ہیں۔
لیکن پٹسبرگ کے 49 سالہ ڈیموکریٹ ڈیوڈ ڈوورن کا ، جو ایک پرائس اسپیلشٹ کے طور پر کام کرتے ہیں، کہنا ہے کہ یوکرین پر روسی صدر پوٹن کے حملے کا جواب دینے کے لئے اتحادیوں کو اکھٹا کرنے کے لیے صدر بائیڈن بیرون ملک عزت اور احترام کما رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ نے بائیڈن حکومت کی قیادت اور اس صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے کہ وہ زیادہ تر یورپ کو متحد اور مجتمع رکھ سکتے ہیں۔
پیرسن/اے پی-این او آر سی کے اس جائزے میں امریکہ کی خارجہ پالیسی کے لئے لوگوں نے زبردست حمایت کا اظہار کیا ہے جو دنیا بھر میں خواتین اور اقلیتوں کا تحفظ کرتی ہے۔