رسائی کے لنکس

امریکہ نے خواتین کے ساتھ ناروا سلوک رکھنے پر طالبان پر مزید پابندیاں نافذ کر دیں


فائل فوٹو: 2 اکتوبر، 2022 کو کابل، افغانستان میں ہزارہ تعلیمی مرکز پر خودکش بم حملے کا نشانہ بننے والی خاتون کا خاندان، ایک سوگ کی تقریب کے لیے اس کی قبر پر جا رہا ہے
فائل فوٹو: 2 اکتوبر، 2022 کو کابل، افغانستان میں ہزارہ تعلیمی مرکز پر خودکش بم حملے کا نشانہ بننے والی خاتون کا خاندان، ایک سوگ کی تقریب کے لیے اس کی قبر پر جا رہا ہے

امریکہ نے افغان خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کی سزا کے طور پر منگل کو طالبان کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے طالبان کے ان موجودہ یا سابق ارکان اور دیگر افراد پر ویزے کی پابندی کی پالیسی کا اعلان کیا جو خواتین کے ساتھ تشدد کا سلوک روا رکھتے ہیں۔

بلنکن کی طرف سے یہ اعلان اقوام متحدہ کے بچیوں کے عالمی دن کے موقع پر کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ایک مایوس کن مثال ہے کہ ایک سال سے زیادہ عرصے تک، افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے سکول جانے سے روک دیا جاتا ہے اور ان کی اسکول واپسی کی کوئی تاریخ نہیں ہوتی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اگست 2021 میں امریکی قیادت میں افواج کے انخلا کے بعد افغان طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد انہوں نے لڑکیوں کو سیکنڈری اسکول جانے سے روک دیا ہے۔

حال ہی میں ایک خبر کے مطابق کابل کے ایک کلاس روم میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں درجنوں طلبہ ہلاک اور زخمی ہوئے جب وہ امتحانات کی تیاری کر رہے تھے۔

اقوام متحدہ نے مرنے والوں کی تعداد 53 بتائی تھی جن میں 46 لڑکیاں اور نوجوان خواتین شامل تھے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب حملہ آور نے یونیورسٹی میں داخلے کے لیے پریکٹس ٹیسٹ دینے والے سیکڑوں طلبہ سے بھرے صنفی بنیاد پر الگ کیے گئے اسٹڈی ہال میں خواتین کے ساتھ خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

(خبر کا مواد اے ایف سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG