رسائی کے لنکس

امریکہ کا یوکرین کے لیے 75 کروڑ ڈالر کی مزید فوجی امداد کا اعلان


14 اکتوبر 2022 کو مشرقی یوکرین کے کونسٹنٹینووکا میں رات بھر روسی گولہ باری کے بعد ایک رہائشی تباہ شدہ مکان سے ملبہ صاف کرنے کا کام کر رہا ہے۔
14 اکتوبر 2022 کو مشرقی یوکرین کے کونسٹنٹینووکا میں رات بھر روسی گولہ باری کے بعد ایک رہائشی تباہ شدہ مکان سے ملبہ صاف کرنے کا کام کر رہا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ، یوکرین کو 75 کروڑ ڈالر کی فوجی مدد فراہم کرے گا۔ یہ کیف کے لیے امریکہ کا تازہ ترین اور یوکرین کی شہری آبادی پر روس کے بڑے پیمانے پر میزائل حملوں کے بعد پہلا سیکیورٹی پیکیج ہے۔

امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس پیکیج میں کوئی نئی صلاحیتوں والی چیزیں یا جوابی فضائی دفاعی نظام شامل نہیں ہیں۔ اس کے بجائے اس پیکج میں یوکرین کو گولہ بارود اور ایسے ہتھیار پھر سے فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو کیف روس کے خلاف جوابی حملوں میں کامیابی سے استعمال کرتا رہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ امریکہ جو صلاحیتیں فراہم کر رہا ہے انہیں بہت احتیاط سے منتخب کیا گیا تاکہ وہ میدان جنگ میں یوکرین کے کام آئیں۔

دریں اثنا برطانوی وزارت دفاع نے ہفتے کو کہا ہے کہ ہر چند کہ روس نے ریزرو فوجیوں کی بھرتی کے پروگرام کے سبب، جس کا گزشتہ ماہ اعلان کیا گیا تھا یوکرین میں زیادہ فوجی متعین کیے ہیں، لیکن امکان یہ ہے کہ ان فوجیوں کے پاس ہتھیار و آلات کی کمی ہے۔

وزارت کی جانب سے ٹوئٹر پر انٹیلی جنس کی تازہ ترین پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر ریزرو فوجیوں کو خود اپنے پاس سے اپنا" باڈی آرمر " یا جسم کو گولیوں سے محفوظ رکھنے والا خول خریدنا ہو گا۔

ادھر روسی فوج نے جمعے کو بھی یوکرین کے شہروں پر بمباری جاری رکھی اور ملک کے دوسرے بڑے شہر خار کیف پر ایسے میں چار میزائل حملے کیے جب کہ یوکرین کی افواج نے روس کےاندر گولہ باری کرکے اور گولہ بارود کے ڈپو کو ہدف بنا کر جوابی کارروائی کی۔

یوکرین میں یہ لڑائی ایسے وقت میں جاری ہے جب روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ملک میں مزید فوجی تعینات کر کے جنگ کو بڑھانے کے حالیہ اقدامات کا دفاع کیا ہے۔

پوٹن نے جمعے کے روز کہا کہ یوکرین پر نئے بڑے حملوں کی ضرورت نہیں تھی۔ اور یہ کہ روس اس ملک کو تباہ نہیں کرنا چاہتا۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنا یہ مؤقف بھی برقرار رکھا کہ انہیں یوکرین کی جنگ اور اس جنگ میں ریزرو فوج کی طلبی پر کوئی ملال نہیں ہے۔

ا دوسری طرف یوکرین کے صدر ولود یمیر زیلنسکی نے جمعے کی شب اپنے خطاب میں کہا کہ روس اس وقت مایوسی اور نا امیدی کے ماحول میں ہے۔

میدان جنگ کے حوالے سے یوکرین کی فوج کا کہنا ہے کہ عارضی طور پر مقبوضہ علاقوں کے دوبارہ اتحاد کی وزارت کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران چھہ سو سے زیادہ بستیاں روس فوجوں سے واپس چھین لی گئی ہیں۔

ادھر امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ وہ ان لوگوں، ملکوں اور کمپنیوں پر تعزیرات عائد کر سکتا ہے جو روس کو گولہ بارود فراہم کریں، یا اس کے ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس کی مدد کریں۔ واشنگٹن، یوکرین کی جنگ کے حوالے سے ماسکو پر دباؤ بڑھانا چاہتا ہے۔

XS
SM
MD
LG