نیٹ فلکس کی مشہور سیریز 'دی کراؤن' کے پانچویں سیزن کا ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ سیزن برطانیہ کی شہزادی ڈیانا اور ان کے شوہر پرنس چارلس کی بگڑتی ہوئی ازدواجی زندگی پر مبنی ہوگا۔
'دی کراؤن' کے جمعرات کو ریلیز ہونے والے ٹریلر کو چند گھنٹوں میں ہی لاکھوں صارفین دیکھ چکے ہیں۔ پاکستان میں بھی اس سیزن کا بے صبری سے انتظار کیا جا رہا تھا کیوں کہ اس میں اداکار ہمایوں سعید بھی نظر آئیں گے۔
پاکستانی اداکار ہمایوں سعید اس سیریز میں شہزادی ڈیانا سے قربت رکھنے والے ڈاکٹر حسنات خان کا کردار ادا کررہے ہیں۔ تاہم ٹریلر میں ان کی جھلک نہ ہونے کی وجہ سے ان کے مداحوں کو مایوسی ہوئی ہے۔
یہ 'دی کراؤن' سیریز کا پہلا سیزن ہوگا جو سابق ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم اور ان کے شوہر پرنس فلپ کے انتقال کے بعد نشر کیا جائے گا۔ اس سے قبل ریلیز ہونے والے چاروں سیزن کی کہانی ان ہی دونوں کے کرداروں کے گرد گھومتی رہی تھی۔
پانچویں سیزن میں شہزادی ڈیانا اور ان کے شوہر پرنس چارلس کی بگڑتی ہوئی ازدواجی زندگی کی عکاسی کی گئی ہے جب کہ کمیلا پارکر بولز بھی اس رومانوی تکون کا تیسرا پہلو تھیں۔
اس کے علاوہ 90 کی دہائی میں شاہی محل میں آگ لگنا،عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے محل کی مرمت پر شہریوں کا احتجاج، شہزادی ڈیانا کا 'ریوینج ڈریس' پہن کر تقریب میں شرکت کرنا اور ایک ایسا انٹرویو دینا جس میں اپنی شادی کی ناکامی کا ذمے دار شاہی خاندان کو قرار دیا جانا۔ یہ سب کچھ اس سیزن کا حصہ ہوگا۔
'دی کراؤن' کے اب تک ریلیز ہونے والے چاروں سیزن میں سابق ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کی شادی اور تاج پوشی کی کہانی سے لے کر ان کی چھوٹی بہن شہزادی مارگریٹ کے تعلقات اور وزیراعظم ونسٹن چرچل کے استعفے کی وجوہات بھی بیان کی گئی ہیں۔
دوسرے سیزن میں1956 میں ہونے والے سوئز کرائسز، برطانیہ کے تیسرے وزیر اعظم کا استعفیٰ اور پروفومو اسکینڈل جیسے واقعات کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ جب کہ ملکہ کی امریکہ کے صدر جان ایف کینیڈی اور ان کی اہلیہ جیکی سے ملاقات بھی دکھائی گئی ہے۔
ملکہ برطانیہ کی سلور جوبلی تقریبات، انسان کی چاند پر لینڈنگ اور سابق بادشاہ ، ملکہ کے چچا اورڈیوک اور ونڈسر کے انتقال کو تیسرے سیزن کا حصہ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہزادی مارگریٹ کی طلاق اور ونسٹن چرچل کی سرکاری سطح پر تدفین جیسے واقعات کی ڈرامائی تشکیل اس سیزن میں پیش کی گئی۔
اس سیریز کا اب تک کا سب سے متنازع سیزن چار تھا جس میں نہ صرف لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی موت کے محرکات بیان کیے گئے بلکہ اس میں شہزادی ڈیانا کی انٹری بھی ہوئی۔
'دی کراؤن' کے پہلے سیزن کا آغاز سن 1947 سے ہوا تھا، جب کہ چوتھے سیزن کا اختتام 1990 پر ہوا تھا۔ اب اگلے سیزن کی کہانی میں 90 کی دہائی میں شاہی خاندان میں پیش آنے والے حالات و واقعات کی عکاسی کی جائے گی۔
دیگر ٹی وی شوز یا ویب سیزیز کے برعکس 'دی کراؤن' میں ہر سیزن میں اداکار بھی بدلتے ہیں۔ رواں سیزن میں امیلڈا اسٹونٹن ملکہ ایلزبتھ دوم، جوناتھن پرائس پرنس فلپ، ڈومینیک ویسٹ پرنس چارلس، ایلزبتھ ڈیبیکی ڈیانا، اولیویا ولیمز کمیلا پارکر بولز اور جونی لی ملر برطانوی وزیر اعظم جان میجر کا کردار ادا کریں گے۔
'ہمایوں سعید میرے لیے خوش قسمت ثابت ہوئے'
ٹریلر میں ہمایوں سعید کی جھلک تو نہیں نظر آئی لیکن پاکستانی اداکار نے اپنی پرفارمنس سے لیڈی ڈیانا کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ ایلزبتھ ڈیبیکی کو متاثر کیا۔'انٹرٹینمنٹ ویکلی' سے بات کرتے ہوئے آسٹریلوی اداکارہ نے کہا کہ انہیں ہمایوں سعیدکے ساتھ کام کرکے بہت اچھا لگا۔
ان کے بقول "ہمایوں سعید جتنے پیارے اداکار ہیں وہ اتنے ہی خوبصورت انسان بھی ہیں۔"
اداکارہ نے کہا کہ "ہمایوں سعید جیسے منجھے ہوئے اداکار کے ساتھ کام کرکے انہیں احساس ہی نہیں ہوا کہ وہ اداکاری کررہی ہیں۔"ایلزبتھ ڈیبیکی نے ہمایوں سعید کو اپنے لیے خوش قسمت قرار دیا کیوں کہ ان کے خیال میں انہوں نے بطور ڈاکٹر حسنات جو کارکردگی دکھائی وہ بہترین ہے۔
ایلزبتھ ڈیبیکی نے لیڈی ڈیانا کے دوسرے دوست ڈوڈی الفائد کا کردار نبھانے والے مصری اداکار خالد عبداللہ کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ اچھا بھی تھا۔
اداکارہ ڈیم جوڈی ڈینچ 'دی کراؤن 'سے کچھ زیادہ خوش نہیں
فلم 'وکٹوریہ اینڈ عبدل' میں ملکہ وکٹوریہ کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ ڈیم جوڈی ڈینچ کو نوجوان نسل جیمز بانڈ کی باس 'ایم' کے نام سے جانتے ہیں۔ 'دی کراؤن' کے پانچویں سیزن کا ٹریلر سامنے آتے ہی انہوں نے اس پر اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔
ڈیم جوڈی ڈینچ نے 'دی ٹائمز' کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ "اگر نیٹ فلکس نے قسط کے شروع ہونے سے پہلے یہ بات نہیں کی کہ اس سیریز میں جو بھی دکھایا جارہا ہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تو ناظرین اسے سچ سمجھ بیٹھیں گے۔"
نیٹ فلکس اس سے قبل کئی مرتبہ ناظرین کو بتا چکا ہے کہ 'دی کراؤن' کی کہانی اصل میں پیش آنے والے تاریخی واقعات کے گرد گھومتی ہے لیکن فلم 'شیکسپیئر ان لو' میں ملکہ ایلزبتھ کا کردار ادا کرنے والی آسکر ونر اداکارہ کو یہ 'ڈسکلیمر' پسند نہیں۔
اس سے قبل بھی سابق برطانوی وزیراعظم سر جان میجر بھی 'دی کراؤن' میں 90 کی دہائی میں ہونے والے واقعات کو غلط انداز میں پیش کرنے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرچکے ہیں۔
انہوں نے ٹریلر میں نظر آنے والے ایک ایسے سین پر اعتراض کیا جس میں اداکار جونی لی ملر کو بطور جان میچز اس وقت کے شہزادہ چارلس اور ملکہ برطانیہ سے گفتگو کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ سابق برطانوی وزیراعظم سر جان میجر کے بقول "یہ سین بکواس ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔"
اسی اعتراض کا حوالہ دیتے ہوئے ڈیم جوڈی ڈینچ نے کہا کہ اگر پروڈیوسرز کو روکا نہیں گیا تو عوام غلط انداز میں تاریخی واقعات کو پیش کرنے کو ہی درست تسلیم کرلے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جوں جوں یہ ڈرامہ موجودہ دور کی طرف بڑھ رہا ہے ویسے ویسے اس میں حقیقت کے بجائے سنسنی خیزی کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔ انہوں نے ملکہ برطانیہ کے انتقال کے چند ہی مہینوں بعد سیزن فائیو کی ریلیز کو بھی برطانیہ میں بادشاہت کے لیے خطرناک قرار دیا۔
دوسری جانب گزشتہ ہفتے 'انٹرٹیننمنٹ ویکلی' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں 'دی کراؤن' کے مصنف پیٹر مورگن کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ ہے کہ 90 کی دہائی برطانوی شاہی خاندان کے لیے آئیڈیل نہیں تھی لیکن اس حقیقت کو جتنا جلد ی تسلیم کرلیا جائے اتنا بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'دی کراؤن' کا نیا سیزن دیکھ کر موجودہ بادشاہ کو یقیناً دکھ ہوگا لیکن اس کا قطعی یہ مطلب نہیں کہ اس سے بادشاہت کو کوئی نقصان پہنچے گا۔
یاد رہے کہ 'دی کراؤن' کا سیزن فائیو نو نومبر کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہوگا۔ گزشتہ سیزن کی طرح اس کی بھی دس اقساط ایک ساتھ ہی ریلیز ہوں گی۔ چھٹا سیزن اس سیریز کا آخری سیزن ہوگا۔