’’میسی ہر وقت ہی کسی نہ کسی چیز کو کِک مارتا رہتا تھا، چاہے وہ بال ہو یا بوتل کا ڈھکن۔ مجھے آج بھی میسی یاد ہے کیوں کہ وہ میرے گھر کے بالکل سامنے والے گھر میں رہتا تھا۔ وہ اپنی نانی کے لیے پیسٹریاں لے جاتا تھا جو کہ قریب ہی رہتی تھیں۔ وہ ہمیشہ ہی کسی نہ کسی چیز کو کِک مارتا دکھائی دیتا تھا۔‘‘
یہ کہنا ہے کہ ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی کے ہم عمر فرنینڈا کوئروگا کا جو کہ میسی کےپڑوسی تھے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق فرنینڈا کوئروگا کا مزید کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے تکلیف دہ ہے کہ اتوار کو ارجنٹائن اور فرانس کے درمیان کھیلا جانے والا فائنل میسی کا ورلڈ کپ کا آخری میچ ہو گا، تاہم وہ پر امید ہیں کہ ارجنٹائن ا میں کامیابی حاصل کرے گا۔
فرنینڈا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی قومی ٹیم کی نسبت میسی کے لیے زیادہ فکر مند ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ میسی ورلڈ کپ جیتیں کیوں کہ میسی کو بہت محبت اور عزت ملی ہے۔
فیفا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ارجنٹائن کے ہاتھوں کروشیا کی شکست کے بعد ورلڈ کپ کا فائنل میسی کا ورلڈ کپ میں ممکنہ طور پر آخری میچ ہو گا۔
قطر میں اتوار کو کھیلے جانے والے فیفا ورلڈ کپ فائنل سے قبل ارجنٹائن میں میسی کے آبائی علاقے میں لوگ بہت پر جوش ہیں۔
وہ پر امید ہیں کہ میسی اس بار ٹرافی جیتنے میں کامیاب ہوں گے، جس کی ان کے کامیاب ترین کریئر میں کمی ہے۔
ارجنٹائن کا علاقہ لا بجادا اس موقع پر میسی کے دیوانوں کا علاقہ بن گیا ہے، جہاں ہر طرف میسی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے۔
اس علاقے میں قائم میسی کے آبائی گھر جو کہ اب بھی ان کے خاندان کی ملکیت ہے، پر میسی کا خاکہ ایک بڑی دیوار پر بنایا گیا ہے جس میں وہ آسمان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
میسی کے ساتھ فٹ بال کھیلنے والے 37 سالہ مرسیلو المادا کا کہنا ہے کہ یہ چھوٹا سا بچہ بہت تیز تھا۔ اگر وہ غصہ ہو جاتا تھا تو وہ اپنا فٹ بال نکالتا اور اسے باہر لے جاتا۔
مرسیلو کا کہنا تھا کہ اسے ہارنا پسند نہیں لیکن وہ ایک اچھا بچہ تھا۔
میسی کے آبائی گھر والا علاقہ ان دنوں ایک زیارت گاہ بن گیا ہے جہاں دنیا بھر سے شائقین میسی کے پرانے گھر اور اس فٹ بال میدان کو دیکھنے آتے ہیں جہاں سے میسی نے کھیلنا شروع کیا تھا۔
اسرائیل سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ نیز ریزنک جو کہ اپنے دوستوں کے ہمراہ میسی کے آبائی علاقے میں ورلڈ کپ دیکھنے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ تب سے میسی اور بارسلونا کے مداح ہیں جب وہ چھوٹے تھے۔ ان کا خواب ہے کہ وہ میسی کو ورلڈ کپ جیتے دیکھیں۔
میسی اور ان کی ٹیم نے ایک ایسے ملک میں امیدیں پیدا کر دی ہیں جسے شدید مشکلات کا سامنا ہے اور جہاں رہنے والے ہر 10 افراد میں سے 4 افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔