فٹ بال ورلڈ کپ کا فائنل دو بار کی چیمپئن ارجنٹائن اور دفاعی چیمپئن فرانس کے درمیان اتوار کو قطر کے لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں دو دو مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب ہو چکی ہیں جو بھی ٹیم اس بار ٹائٹل جیتے گی وہ تیسری مرتبہ عالمی چیمپئن بنے گی۔
اب تک سب سے زیادہ پانچ مرتبہ ایونٹ جیتنےکا ریکارڈ برازیل کے پاس ہے جب کہ چار مرتبہ کی چیمپئن اٹلی اس بار کوالیفائی نہ کر سکی تو دوسرے کا سفر پہلے ہی مرحلے میں سفر ختم ہوگیا تھا۔
ارجنٹائن نے 1978 اور 1986 میں ٹرافی اپنے نام کی تھی جب کہ فرانس نے 1998 اور 2018 میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔
مراکش تیسری پوزیشن بھی حاصل نہ کر سکا
فائنل سے قبل ایک اور میچ شائقین کی توجہ کا مرکز بنا رہا جس میں گزشتہ ورلڈ کپ کی فائنلسٹ کروشیا کو تیسری پوزیشن پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔
کانسی کے تمغے کے لیے میچ میں کروشیا کا مقابلہ مراکش سے تھا، جسے یورپی ٹیم نے سخت مقابلے کے بعد ایک کے مقابلے میں دو گول سے جیت لیا اور کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔
اس میچ کی خاص بات یہ تھی کہ اس کے پہلے دو گول کھیل کے پہلے 10 منٹ میں ہی اسکور ہوگئے تھے۔ میچ کا فیصلہ کن گول کروشیا نے 42ویں منٹ میں اسکور کرکے جو برتری حاصل کی وہ آخر تک برقرار رہی۔
پہلا گول یوسکو وارڈیول نے پانچویں منٹ میں اسکور کرکے جو برتری کروشیا کو دلائی اسے دو منٹ سے بھی کم وقت میں مراکش کے اشرف داری نے برابر کردیا۔
اس کے بعد دونوں ٹیموں نے میچ میں برتری حاصل کرنے کی کوشش کی، جس میں کروشیا کے میزلاو اورسچ 42ویں منٹ میں کامیاب ہوئے۔
میچ کے دوسرے ہاف میں مراکش کی ٹیم نے کئی بار گول پر حملے کیے لیکن کروشین گول کیپر ڈومینیک لیواکووچ نے ہر حملے کو ناکام بنایا۔
دوسری طرف سیمی فائنل سے قبل مخالف کھلاڑی سے کوئی گول نہ کھانے والے مراکش کے گول کیپر بونو اس میچ میں دو بار فیل ہوئے، جس کی وجہ سے ان کی ٹیم پوڈیم پر جگہ کے لیے کوالیفائی نہ کرسکی۔
پہلی بار سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی افریقی ٹیم نے 90 منٹ کے دوران مخالف ٹیم کو مصروف تو رکھا لیکن دوسرا گول ہونے کے بعد دباؤ میں نظر آئی، جس کی وجہ سے وہ گول جو میچ کو اضافی وقت میں لے جاتا، وہ ان سے اسکور نہ ہوسکا۔
یہ میچ کروشیا کے مایہ ناز کھلاڑی لوکا موڈریچ کا آخری میچ تھا جسے ان کی ٹیم نے جیت کر انہیں شاندار انداز میں الوداع کیا۔
گزشتہ ورلڈ کپ کے گولڈن بال ونر 37 سالہ موڈریچ ورلڈ کپ جیتنے کا خواب تو نہ پورا کرسکے لیکن دوبار پوڈیم پر پہنچ کر بہت سارے کھلاڑیوں سے آگے ہیں۔
کون سی ٹیم تیسری بار ٹرافی اٹھائے گی؟
فیفا ورلڈکپ کا فائنل میچ اتوار کو فرانس اور ارجنٹائن کے درمیان کھیلا جائے گا۔
ایک ٹیم کے پاس اگر کیلین ایم باپے اور اویلیویہ ژیرو جیسے کھلاڑی ہیں تو دوسری جانب بھی لیونل میسی اور جولیان ایلوازیر کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
فرانس کے لیے یہ میچ اس لیے بھی زیادہ اہم ہوگا کیوں کہ اسے جیت کر وہ 1938 کی اٹلی اور 1962 کی برازیل کا مسلسل دو ورلڈ کپ جیتنے کا ریکارڈ برابر کرلےگی۔
میسی کا اعزاز
لیونل میسی کا یہ آٹھ سال میں دوسرا ورلڈ کپ فائنل ہوگا جسے کھیل کر وہ سب سے زیادہ 26 ورلڈ کپ میچز کھیلنے والے کھلاڑی بن جائیں گے۔ لیکن شکست کی صورت میں وہ اس اعزاز سے محروم ہوجائیں گے جسے ان سے قبل ڈیاگو میراڈونا نے ارجنٹائن کے لیے 36 سال قبل آخری بار حاصل کیا تھا۔
ورلڈ کپ فائنل سے قبل ایک انٹرویو میں میسی نے عندیہ دیا تھا کہ وہ اپنے کریئر کا سب سے بڑا میچ کھیل کر انٹرنیشنل فٹ بال سے ریٹائر ہونا چاہیں گے۔
بعض مبصرین کے مطابق 35 سالہ کھلاڑی نے جس انداز میں اس ٹورنامنٹ میں کارکردگی دکھائی، اس سے لگتا یہی ہے کہ وہ مزید ایک اور ورلڈ کپ کھیل سکتے ہیں۔
فرانس کی ٹیم مسلسل دوسرا ورلڈ کپ فائنل کھیلنے جا رہی ہے لیکن گزشتہ ایونٹ کی طرح اس بار بھی انہیں اسٹار اسٹرائیکر کریم بنزیما کی خدمات حاصل نہیں جو ایونٹ سے قبل ہی انجری کا شکار ہوکر واپس فرانس چلے گئے تھے۔
اور تو اور چند اہم کھلاڑیوں کی فائنل سے قبل پراسرار بیماری میں مبتلا ہونے کی خبر بھی فرانسیسی شائقین پر بجلی کی طرح گری ہے۔
تاہم ٹیم مینجمنٹ پُر امید ہے کہ فرانس کے تمام کھلاڑی اہم ترین میچ سے قبل مکمل فٹ ہوجائیں گے۔
گولڈن بوٹ کس کھلاڑی کو ملے گا؟
اور آخر میں بات ایونٹ کے دوسری بڑی ٹرافی کی جسے گولڈن بوٹ کہا جاتا ہے اور جس کے لیے فی الحال مقابلہ ارجنٹائن کے لیونل میسی اور فرانس کے کیلیان ایم باپے کے درمیان ہے۔
اب تک ایونٹ میں میسی اور ایم باپے نے چھ چھ میچز کھیل کر پانچ پانچ گول اسکور کیے ہیں جو میسی کے ہم وطن ایلواریز اور ایم باپے کے ساتھی کھلاڑی اولیویہ ژیرو کے اس ایونٹ کے گول کی تعداد سے ایک گول زیادہ ہے۔
ایونٹ میں تین تین گول اسکور کرنے والے تمام کھلاڑی جن میں انگلینڈ کے مارکس ریشفورڈ اور بوکایو ساکا، اسپین کے ایلوارو موراٹا اور ایکواڈور کے اینر ویلنسیا شامل ہیں، ان کی ٹیموں کا سفر سیمی فائنل سے قبل ہی ختم ہوگیا تھا۔
ورلڈ کپ کا فائنل اتوار کو پاکستانی وقت کے مطابق رات آٹھ بجے فرانس اور ارجنٹائن کے درمیان کھیلا جائے گا۔
جو بھی ٹیم یہ میچ جیتنے میں کامیاب ہوگی وہ تیسری بار فاتح قرار پائے گی۔