رسائی کے لنکس

وائٹ ہاؤس کی بائیڈن کے گھر سے کلاسیفائڈ دستاویزات ملنے کی تصدیق


اس سے پہلے وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ حساس نوعیت کی دستاویزات واشنگٹن کے ایک تھنک ٹینک سے برآمد ہوئی ہیں، فائل فوٹو۔
اس سے پہلے وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ حساس نوعیت کی دستاویزات واشنگٹن کے ایک تھنک ٹینک سے برآمد ہوئی ہیں، فائل فوٹو۔

وائٹ ہاؤس نے جمعرات کے روز تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر بائیڈن کے ریاست ڈیلاوئیر میں ولمگٹن میں واقع گھر کے گیراج سے ان کے نائب صدارت کے دور سے تعلق رکھنے والی کلاسیفائڈ دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔

اس سے پہلے وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ حساس نوعیت کی دستاویزات واشنگٹن کے ایک تھنک ٹینک سے برآمد ہوئی ہیں۔ بائیڈن کا دفتر اس تھنک ٹینک میں 2020 میں صدرارت کی دوڑ میں شامل ہونے سے پہلے موجود تھا۔

حالیہ انکشاف میں بائیڈن کے خصوصی معاون رچرڈ ساؤبر نے بتایا ہے کہ پین سینٹر فار ڈپلومیسی اینڈ گلوبل انگیجمنٹ سے حساس نوعیت کی دستاویزات کے برآمد ہونے کے بعد بائیڈن کے وکلا نے ایسے دیگر مقامات کی بھی تلاشی لی ہے جہاں دستاویزات بھیجی گئی ہوں۔ امریکی قانون کے مطابق یہ دستاویزات 2017 میں بائیڈن کی نائب صدارت کی معیاد ختم ہونے کے بعد نیشنل آرکائیو میں بھیجے جانے چاہیے تھیں۔

رچرڈ نے اپنے بیان میں بتایا کہ بائیڈن کے وکلا نے ڈیلاوئیر میں واقع ان کے گھر کے علاوہ ریاست کے ساحل میں واقع ریہوبوتھ بیچ کا بھی جائزہ لیا۔

بائیڈن کے گھر کے گیراج سے رچرڈ کے بقول، ’’وکلا کو ذاتی اور سیاسی کاغذات کے علاوہ کچھ ریکارڈز ملے جن پر کلاسیفائڈ ہونے کی مہریں تھیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ گیراج کے ساتھ واقع کمرے میں ایک کلاسیفائڈ ورق ملا۔

ان کے مطابق یہ کاغذات بائیڈن کی صدر باراک اوباما کے دور میں نائب صدارت کے زمانے سے تعلق رکھتے ہیں۔

ان کے چھٹیوں کی غرض سے لیے گئے گھر سے کوئی حساس کاغذات برآمد نہیں ہوئے ہیں۔

ساؤبر کا کہنا تھا کہ محکمہ انصاف کو اس بارے میں فوری طور پر مطلع کر دیا گیا ہے۔

جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے اس واقعے کو موازنہ صدر ٹرمپ کے مار اے لاگو کے گھر سے ملنے والی دستاویزات سے کرتے ہوئے واقعے کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی۔

یاد رہے کہ سابق صدر ٹرمپ کے فلوریڈا میں واقع مار اے لاگو کے گھر سے سینکڑوں کی تعداد میں حساس نوعیت کی دستاویزات برآمد ہوئی تھیں۔ ان دستاویزات کو 2021 کے اوائل میں ان کے گھر بھیجا گیا تھا۔

اس سلسلے میں ان کے جرم کے تعین کے لیے ایک کونسل اس کیس پر کام کر رہا ہے۔

(وی او اے نیوز)

XS
SM
MD
LG