رسائی کے لنکس

'پاکستان اپنے جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا'


پاکستان کی حکومت نے جوہری پروگرام سے متعلق قیاس آرائیوں کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے ایٹمی پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

جمعرات کو وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا میزائل اور ایٹمی پروگرام مکمل طور پر محفوظ اور فول پروف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی کے دورہ پاکستان کے تناظر میں سوشل میڈیا پر منفی مہم چلائی جا رہی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

خیال رہے کہ ماریانو گروسی نے گزشتہ ماہ پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی پروگرام سے متعلق بیانات اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے بیانات غیر حقیقی ہیں۔

وزیرِ اعظم آفس کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رضا ربانی نے حال ہی میں ایک بیان جاری کیا تھا جس میں پاکستان کے جوہری پروگرام سے متعلق خدشات ظاہر کیے گئے تھے۔

رضا ربانی نے چھ مارچ کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر اور چین کے سوا دوست ملکوں کی ہچکچاہٹ کے معاملے پر ایوان کو اعتماد میں لیں۔

رضا ربانی نے کہا کہ تھا کہ بظاہرلگ رہا ہے کہ پاکستان کو ایسا کردارادا کرنے پر 'نرم' کیا جا رہا ہے جو اس کے قومی اور اسٹریٹجک مفاد کے خلاف ہے۔ لوگوں کا حق ہے کہ انہیں بتایا جائے کہ کیا ہمارے ایٹمی اثاثے کسی دباؤ میں ہیں اور کیا ہمارے چین کے ساتھ اسٹرٹیجک تعلقات خطرے میں ہیں۔

لیکن وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی اور میزائل پروگرام ایک قومی اثاثہ ہے جس کی ریاست غیرت مندی سے حفاظت کرتی ہے۔

اسحاق ڈار کی سینیٹ میں وضاحت

جمعرات کو سینیٹ آف پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب سب خطاب کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان جوہری یا میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمیں قومی مفاد کا تحفظ کرنا ہے، کسی کو حق نہیں کہ پاکستان کو بتائے کہ وہ کس رینج کے میزائل یا ایٹمی ہتھیار رکھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک خود مختار قو م ہیں اور دنیا میں کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ یہ بتائے کہ ہمیں کس نوعیت کے میزائل رکھنے چاہئیں۔


اس سے قبل سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما میاں رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اپنے قانون سازی کے امور میں دوسری قوتوں کو دخل اندازی سے روکنے کے لیے اپنے اختیار کو بروئے کار لانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کوکسی حلقے کی ہدایات کے سامنے نہیں جھکنا چاہیے۔

پیپلزپارٹی رہنما نے مزید کہا کہ کیا ہمیں خطے میں ایسا کردار ادا کرنے کو کہا جا رہا ہے جو سامراجی طاقتوں کی فوجی موجودگی میں سہولت کار کا ہوگا لہٰذا سارے معاملات پر وزیراعظم شہباز شریف ایوان میں بیان دیں۔

XS
SM
MD
LG