رسائی کے لنکس

الیکشن کیس کی سماعت کرنے والے تین رُکنی بینچ پر اعتماد نہیں ہے: حکمراں اتحاد


پاکستان میں حکمراں اتحاد نے الیکشن التوا کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے تین رُکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے ملک میں ایک ہی روز انتخابات ہونے چاہئیں۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت حکمراں اتحاد میں شامل جماعتوں کا اجلاس ہفتے کو لاہور میں ہوا۔

سابق صدر آصف علی زرداری، مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، بلاول بھٹو زرداری، مریم نواز شریف سمیت دیگر رہنماؤں نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معاشی، سکیورٹی، آئینی، قانونی اور سیاسی امورکو نظرانداز کرنا ریاستی مفادات سے لاتعلقی کے مترادف ہے ۔ خاص مقصد اور جماعت کو ریلیف دینے کی عجلت سیاسی ایجنڈا دکھائی دیتا ہے۔

اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ کو آئین کے تحت ایک آزاد اور خودمختار الیکشن کمیشن کے اختیار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ یہی فیصلہ سپریم کورٹ کے چار ججز ازخود نمبر 1/2023میں دے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کا تین رُکنی بینچ پنجاب میں انتخابات آٹھ اکتوبر تک ملتوی کرنے کے خلاف حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کی درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ کے لارجر بینچ میں شامل دو ججز نے سماعت سے معذرت کر لی تھی جس کے باعث دو بار بینچ ٹوٹ گیا تھا۔

حکمراں اتحاد کا مطالبہ ہے کہ اس معاملے کی سماعت سپریم کورٹ کا فل بینچ کرے تاکہ اجتماعی سوچ سامنے آ سکے۔

تین رُکنی عدالتی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار

اجلاس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

شرکا نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کیس سے متعلق عدالتِ عظمیٰ کے اکثریتی فیصلے کو مانتے ہوئے موجودہ عدالتی کارروائی ختم کی جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اقلیت کے فیصلے کو اکثریت کے فیصلے پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ یہ طرز عمل ملک میں ایک سنگین آئینی وسیاسی بحران ہی نہیں بلکہ آئین اور مروجہ قانونی طریقہ کار سے انحراف کی واضح مثال ہے جو ریاست کے اختیارات کی تقسیم کے بنیادی تصور کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اجلاس نے یہ بھی قرار دیا کہ اعلی ترین عدالت کی سوچ میں تقسیم واضح نظر آرہی ہے۔ لہذا عدالت عظمی کو متنازع سیاسی فیصلے جاری کرنے سے احتراز کرنا چاہیے۔

تحریکِ انصاف کا ردِعمل

پاکستان تحریکِ انصاف نے حکمراں اتحاد کا اعلامیہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سنگین معاشی بحران کی ذمے دار پی ڈی ایم جماعتیں ہیں۔ لہذٰا ان کے اعلامیے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

ایک بیان میں فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں موجود سیاسی و معاشی بحرانوں کا واحد حل صاف شفاف انتخابات ہیں جن میں پی ڈی ایم کو اپنی سیاسی موت نظر آتی ہے۔

فواد چوہدری کے بقول دستور کا آرٹیکل 224 اسمبلیوں کی تحلیل کےبعد 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کا واضح اور دوٹوک حکم دیتا ہے۔

رہنما تحریکِ انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو اپنی عدلیہ کی آزادی اور دستور کی بحالی کے لیے عمران خان ملک گیر تحریک کا اعلان کریں گے۔

XS
SM
MD
LG