امریکہ کے اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا ہے کہ حال ہی میں انتہائی خفیہ دستاویز کی لیک کے معاملے میں وفاقی اہلکاروں نے امریکی نیشنل گارڈ کے ایک اہلکار کو گرفتار کیا ہے۔
تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ گرفتار سکیورٹی اہل کار انٹیلی جنس معاملات میں مہارت رکھتا ہے اور اس نے آن لائن چیٹ گروپس میں دستاویزات پوسٹ کی تھیں۔
اٹارنی جنرل نے گرفتار کیے جانے والے شخص کی شناخت جیک ڈگلس ٹیکشیرا کے نام سے کی ہے اور کہا ہے کہ ملزم پر قومی دفاع سے متعلق خفیہ معلومات کو غیر قانونی طور پر اٹھانے کا الزام عائد کیا جائے گا۔ ٹیکشئر ایئر فورس نیشنل گارڈ کے ملازم ہیں۔
تازہ ترین لیکس میں یوکرین کی جنگ اور قومی سلامتی کے دیگر اہم معاملات سے متعلق انتہائی کلاسیفائیڈ معلومات افشا ہوئی ہیں اور ان لیکس کی وجہ اپنے حساس قومی رازوں کے تحفظ کی اہلیت پر سوالات پیدا ہوئے ہیں۔
گارڈزمین، 21 سالہ آئی ٹی سپیشلسٹ جیک ٹیکشیرا کو ایف بی آئی کے ایجنٹس نے ان کے گھر سے حراست میں لیا اور اس موقع پر کوئی غیر معمولی واقعہ پیش نہیں آیا۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے بتایا ہے کہ جیک ٹیکشیرا پر جاسوسی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
محکمہ انصاف کے پوڈیم سے جاری بیان میں اٹارنی جنرل گارلینڈ نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا کہ لیکس کے پیچھے کیا مقاصد ہو سکتے ہیں تاہم جن چیٹ رومز میں ٹیکشیرا نے دستاویزات پوسٹ کیں، وہاں سے بظاہر یہ تاثر ملتا ہے کہ ٹیکشیرا کا اقدام کسی نظریاتی وابستگی سے زیادہ بے خوفی اور دلیری کے تابع ہے۔
چیٹ رومز میں جو معلومات لیک کی گئیں وہ اس وقت دنیا بھر میں گردش میں ہیں۔ اس اعتبار سے یہ گرفتاری بھی ایک اہم سمجھی جا رہی ہے۔
پینٹاگان کے ایک ترجمان بریگیڈیر جنرل پیٹرک رائیڈر نے کہا ہے کہ ہم اپنے ممبروں پر ان کی کم عمری میں بہت بھروسہ کرتے ہیں اور بہت زیادہ ذمہ داریاں دے دیتے ہیں۔ ایک نوجوان لڑاکا پلاٹوں کے سارجنٹ کو ذہن میں لائیے اور سوچیے کہ وہ کسی لڑائی میں فوجیوں کی قیادت کر رہا ہو۔
ٹیکشیرا کی ایئر نینشل گارڈ میں ذمہ داری بطور ایک سائبر ٹرانسپورٹ سسٹم سپیشلسٹ کی تھی۔ وہ بنیادی طور پر ایک آئی ٹی سپیشلسٹ تھے جن کی ذمہ داری ملٹری کمیونیکیشن نیٹ ورکس کو دیکھنا تھا بشمول کیبلز اور ہبز کے۔
گزشتہ ہفتے سے، جب سے یہ دستاویزات لیک ہوئی ہیں، بائیڈن انتظامیہ سفارتی اور فوجی محاذوں پر ممکنہ خراب نتائج کو کم کرنے کی کوشش میں مشکلات سے دوچار ہے اور اپنے اتحادیوں کو یقین دہانیاں کرا رہی ہے۔ پینٹاگان نے اس بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے جب کہ صدر بائیڈن نے جمعرات کو آئرلینڈ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات سے متعلق ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس کا مجھے علم نہ ہوگا۔ ان کے بقول ان کو معلوم ہے کہ سنگین نتائج کا حامل معاملہ ہے۔
(اس خبر کی معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)