رسائی کے لنکس

نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو معاف نہیں کریں گے: وزیرِ اعظم شہباز شریف


پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وہ اپنے دل میں کسی کے لیے انتقام نہیں رکھتے، تاہم نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں ضرور لائیں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر اس معاملے میں کسی سے رعایت برتی گئی تو یہ ملک کا بڑا نقصان ہو گا۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عمران خان نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی اس لیے ہٹوایا کیوں کہ وہ اُن کی اہلیہ کی کرپشن سامنے لائے تھے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اس بات پر غصہ آیا اور اُنہوں نے جنرل عاصم منیر کا تبادلہ کرا دیا۔

عمران خان کے بیانیے کے ساتھ ہیں، لیکن خواہش ہے کہ فوج کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں: پرویز الہٰی

پاکستان تحریکِ انصاف کے صدر اور سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیانیے کے ساتھ ہیں، لیکن خواہش ہے کہ فوج کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں۔ عمران خان نے ہمارے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کیے، اسی لیے مشکل وقت میں اُن کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پیر کو ایک بیان میں چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ چوہدری وجاہت حسین کا ساتھ چھوڑنے کا کوئی رنج نہیں اور نہ ہی اُن سے کوئی گلہ ہے۔ اُنہوں نے اپنے حالات کو دیکھ کر یہ فیصلہ کیا ہو گا۔

خیال رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی گروپ کے ہمراہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے چوہدری وجاہت حسین نے پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس کر کے پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

نو مئی کے واقعات پر قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

پاکستان کی قومی اسمبلی نے نو مئی کو ملک کے مختلف شہروں میں فوجی تنصیبات کے جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات پر مذمتی قرارداد منظور کر لی ہے۔

وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران قرارداد پیش کی جسے کثرتِ رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔

ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ فوجی تنصیاب پر حملہ درحقیقت پاکستان پر حملہ تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ایئر بیسز پر پہلے بھارت حملہ کرتا رہا ہے، لیکن اس دفعہ ایک سابق وزیرِ اعظم کے حامیوں نے ہماری ایئر بیسز پر حملہ کیا۔

پی ٹی آئی نے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی تعیناتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی

پاکستان تحریکِِ انصاف (پی ٹی آئی) نے آرٹیکل 245 کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے فوج بلائے جانے کے اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے پیر کو عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحریکِ انصاف کے کارکنوں کے گھروں میں چھاپے، تشدد، نظر بندی اور فوجی عدالتوں کے ذریعے ٹڑائل غیر آئینی ہے۔

تحریکِ انصاف کی جانب سے بیرسٹر گوہر خان، بیرسٹر عزیر کرامت بھنڈاری اور بیرسٹر محمد شریف جنجوعہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

آڈیو لیکس تحقیقات؛ تحریکِ انصاف نے کمیشن کا قیام چیلنج کر دیا

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل سینیٹر بابر اعوان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی اجازت کے بغیر کسی جج کو جوڈیشل کمیشن کے لیے نامزد نہیں کیا جا سکتا لہذٰا اسے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے کسی بھی جج کے خلاف کارروائی کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل کا فورم موجود ہے۔

مبینہ آڈیو لیکس پر تحقیقاتی کمیشن کی کارروائی شروع

پاکستان میں حال ہی میں سامنے آنے والی مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم کیے گئے کمیشن نے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

پیر کو سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بننے والے کمیشن نے آڈیو لیکس تحقیقات کا آغاز کیا۔ جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رُکنی کمیشن قائم کیا تھا جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نعیم اختر افغان شامل ہیں۔

پیر کو سپریم کورٹ کے کمرۂ عدالت نمبر سات میں کارروائی کا آغاز ہوا تو اٹارنی جنرل منصور اعوان پیش ہوئے۔

اس دوران جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ کمیشن کسی جج کے خلاف کارروائی کر رہا ہےاور نہ ہی کرے گا۔ یہ صرف حقائق سامنے لانے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص انکار کرے کہ آڈیو میں آواز اس کی نہیںہے تو اس بارے میں تحقیقات کے لیے پنجاب فارنزک ایجنسی سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

جسٹس فائز عیسٰی نے کہا کہ کمیشن، سپریم جوڈیشل کونسل کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ جن آڈیوز کے متعلق تحقیقات کرنی ہے، ان میں دو بڑی عمر کی خواتین بھی شامل ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو کمیشن لاہور بھی جا سکتا ہے۔

کمیشن کی کارروائی کو بعدازاں 27 مئی تک ملتوی کر دیا گیا۔

چوہدری وجاہت حسین کا بھی پی ٹی آئی سے اظہار لاتعلقی

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سابق رہنما اور حال ہی میں چوہدری پرویز الہٰی کے ہمراہ تحریکِ انصاف میں شامل ہونے والے چوہدری وجاہت حسین نے پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔

پیر کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری وجاہت حسین کا کہنا تھا کہ نو مئی کے واقعات کے بعد وہ پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دے سکتے۔

چوہدری وجاہت حسین کا کہنا تھا کہ ہمارے خاندان کے کچھ افراد نے غلط فیصلے کیے۔ اُمید ہے کہ وہ بھی اپنے فیصلے تبدیل کر لیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین بڑے دل کے مالک ہیں، وہ پارٹی چھوڑنے والوں کو واپس لے لیں گے۔

XS
SM
MD
LG