رسائی کے لنکس

پینٹاگان کے باہر دھماکے کی جعلی تصویر، کئی میڈیا چینلز نے بریکنگ نیوز چلا دی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے محکمۂ دفاع پینٹاگان کی عمارت کے باہر دھماکے کی تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی)سے بنائی گئی جعلی تصویر قرار دیا گیا ہے۔

پیر کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹوئٹر‘ پر کئی ویری فائیڈ اکاؤنٹس پر ایک تصویر اچانک گردش کرنے لگی تھی جس میں پینٹاگان کی عمارت کے باہر سیاہ دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا تھا۔ تصویر سے ایسا تاثر مل رہا تھا جیسے عمارت کے باہر دھماکہ ہوا ہے۔

ٹوئٹر پر متعدد ویری فائیڈ اکاؤنٹس پر یہ تصویر شیئر کی گئی اور اس کے ساتھ عبارت تحریر کی گئی کہ امریکہ میں پینٹاگان کے باہر دھماکہ ہوا۔

دنیا کے بعض ٹی وی چینلز نے اس پر بریکنگ نیوز بھی چلائی جب کہ کچھ نیوز چینلز پر تجزیے بھی شروع کر دیے گئے۔

امریکہ کے محکمۂ دفاع کا ہیڈ کوارٹرز پینٹاگان دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے قریب ریاست ورجینیا کی آرلنگٹن کاؤنٹی میں واقع ہے۔

آرلنگٹن کاؤنٹی کے فائر ڈپارٹمنٹ کا ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ پینٹاگان اور فائر ڈپارٹمنٹ اس بات سے آگاہ ہیں کہ سوشل میڈیا پر پینٹاگان کے باہر دھماکے کی تصویر زیرِ گردش ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پینٹاگان یا اس کے قربوجوارمیں ایسا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔اورعوام کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

امریکی جریدے 'فوربز' نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ محکمۂ دفاع کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ٹوئٹر اور گوگل سرچ میں سامنے آنے والی تصویر غلط معلومات پر مبنی ہے۔

امریکہ نشریاتی ادارے 'سی این این' کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگان کے باہر دھماکے کی جعلی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹس پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوئے اور ان میں مندی دیکھی گئی۔

'سی این این' کے مطابق یہ تصویر معروف خبر رساں ادارے بلوم برگ کے نام سے ویری فائیڈ اکاؤنٹ سے شیئر ہوئی تھی جس کے بعد کئی اداروں اور اکاؤنٹس نے اسے شیئر کیا۔

بعد ازاں بلوم برگ کے نام سے بنے اس اکاؤنٹ کو ٹوئٹر نے معطل کر دیا تھا۔

فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ بلوم برگ کے نام سے ویری فائیڈ اس ٹوئٹر اکاؤنٹ کے پیچھے کون تھا اور یہ کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنائی گئی یہ تصویر کس نے تخلیق کی تھی۔

آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار اس تصویر کو جہاں روس کے میڈیا اداروں نے شیئر کیا وہیں بھارت کے نشریاتی ادارے ’ری پبلک ٹی وی‘ نے تو اس پر باقاعدہ تبصرہ بھی کیا۔

بعد ازاں روس کے ’آر ٹی‘ اور بھارت کے ’ری پبلک ٹی وی‘ نے اپنی رپورٹس واپس لے لی تھیں۔

آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار تصویر پر مبصرین کا کہنا ہے کہ اس تصویر میں جس عمارت کو دکھایا گیا ہے کہ وہ محکمۂ دفاع کی عمارت سے مماثلت نہیں رکھتی۔

اسی طرح بعض مبصرین نے تصویر میں کئی ایسی چیزوں کی نشان دہی کی جن سے واضح ہوتا ہے کہ یہ تصویر آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار کی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG