رسائی کے لنکس

آب و ہوا کی عالمی مالیاتی کانفرنس: موجودہ مالیاتی نظام کو زخم کی پٹی کی نہیں، سرجری کی ضرورت ہے


 پیرس کانفرنس میں فرانسیسی صدر میکراں افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے ہیں ، فوٹو اے ایف پی ،22 جون 2023
پیرس کانفرنس میں فرانسیسی صدر میکراں افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے ہیں ، فوٹو اے ایف پی ،22 جون 2023

پیرس میں آب وہوا پر ، عالمی مالیاتی معاہدے کی دو روزہ سربراہ کانفرنس میں مندوبین کا کہنا تھا کہ آب وہوا کے عالمی بحران کے ذمہ دار امیر ملک ہیں مگر اس سے غریب ملک زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امیر ملک، غریب ملکوں کے قرضے معاف کر کے اس بحران پر قابو پانے میں اپنا کردار ادار کریں۔

کانفرنس کے مندوبین کا کہنا تھا کہ قرض دینے کے بین الاقوامی نظام کو تبدیل کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔

پیرس میں ہونے والی اس کانفرنس کا افتتاح فرانس کے صدر ایمانوئل میکراں نے کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں انہوں نے ترقی یافتہ ملکوں سے اپیل کی کہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی سے مقابلے کے لیے ترقی پذیر ملکوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں۔

یہ کانفرنس ایک ایسے موقع پر ہو رہی ہے جب آب و ہوا کی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانےکے لیے ماحولیات کے سرگرم کارکن اور ادارے معدنی ایندھن کا استعمال ترک کر کے شفاف اور ماحول دوست توانائی کے حصول پر زور دے رہے ہیں۔

آب و ہوا کی تبدیلی اور کرہ ارض کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت میں گاڑیوں کے سائلنسروں اور کارخانوں کی چمنیوں سے اٹھتی ہوئی کاربن گیسیں بنیادی کردار ادا کر رہی ہیں۔

2023گلوبل کلائیمیٹ فنانشل سمٹ میں وینیسا نکاتے ایک منٹ کی خاموشی کے دوران ، فوٹو اے پی ،22 جون
2023گلوبل کلائیمیٹ فنانشل سمٹ میں وینیسا نکاتے ایک منٹ کی خاموشی کے دوران ، فوٹو اے پی ،22 جون

ماہرین کا کہنا ہے کہ کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں اور طوفانوں کی تعداد اور شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جس سے سب سے زیادہ نشانہ غریب اور ترقی پذیر ملک بن رہے ہیں۔

اس کانفرنس میں دنیا بھر سے عالمی راہنماؤں اور مالیاتی عہدے داروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر یونیسیف کی سفیر وینیسا نکاتے نے اسٹیج پر آنے کے بعد پہلے حاضرین کو ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کے لیے کہا اور پھر انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز ان جملوں سے کیا کہ یہ خاموشی دنیا بھر کے ان لوگوں کے لیے تھی جو پہلے ہی مصائب ، فاقہ کشی ، نقل مکانی ، بچوں کے مسائل اور اپنی ثقافتوں اور تاریخ سے محروم ہونے کے کرب سے گزر رہے ہیں ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو پہلے ہی بے بسی، ناامیدی اور آب وہوا کے بحران کے تباہ کن اثرات سے مر رہے ہیں۔

عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے غریب اور ترقی پذیر ملکوں کے لیے قرضوں اور مالی امداد کے طریقوں میں تبدیلی اس کانفرنس کا ایک اہم موضوع ہے۔

فرانسیی صدر ایما نوئل میکراں پیرس سمٹ کے دوران ورلڈ بنک کے صدر اجے بنگا کے ساتھ ایک راونڈ ٹیبل میں ، فوٹو اے ایف پی 22 جون 2023
فرانسیی صدر ایما نوئل میکراں پیرس سمٹ کے دوران ورلڈ بنک کے صدر اجے بنگا کے ساتھ ایک راونڈ ٹیبل میں ، فوٹو اے ایف پی 22 جون 2023

پیرس سربراہی اجلاس کے فرانسیسی منتظمین کا کہنا تھا کہ اس اجلاس کو باقاعدہ فیصلوں کا اختیار نہیں ہے جس کے لیے آب و ہوا پر آئندہ کی کانفرنسوں میں سخت سیاسی حمایت کی ضرورت ہو گی۔

میکراں نے جمعرات کو اپنی ایک ٹویٹ میں غریب ملکوں کو ہر سال 100 ارب ڈالر کی امداد کی فراہمی کا وعدہ پورا کرنے پر زور دیا ۔ یہ وعدہ 2009 کی کانفرنس میں کیا گیا تھا جس کی 2015 کی پیرس کانفرنس میں تجدید کی گئی تھی، لیکن یہ وعدہ کبھی پورا نہیں ہوا۔

کلائیمیٹ ایکشن نیٹ ورک انٹر نیشنل کے سر براہ ہرجیت سنگھ نے کہا کہ ، موجودہ مالیاتی نظام کو زخم کی پٹی کی نہیں بلکہ سرجری کی ضرورت ہے ۔

اس کانفرنس میں 40 سربراہان مملکت شرکت کرر ہے ہیں ، جن میں سے اکثر کا تعلق غریب اور آب وہوا کے منفی اثرات سے متاثرہ ملکوں سے ہے ۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیاگیا ہے ۔

XS
SM
MD
LG