امریکی وزیرِ خزانہ جینٹ ییلن چین کے دورے پر جمعرات کو بیجنگ پہنچ گئی ہیں۔ وہ چین امریکہ تعلقات میں تناؤ سے متعلق امور پر چینی عہدیداروں سے بات چیت کریں گی۔
"اپنے ایک ٹوئٹ میں ییلن نے کہا،" میں چینی عہدیداروں اور کاروباری لیڈروں سے ملاقات کے لیے بیجنگ آکر خوش ہوں۔ ہم ایسی صحتمندانہ اور مفید مسابقت چاہتے ہیں جو امریکی کارکنوں اور کمپنیوں کے مفاد میں ہو اور ہم عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔"
ییلن نے مزید کہا، "جب ضرورت ہوئی ہم اپنی قومی سلامتی کے لیے عملی قدم اٹھائیں گے۔ اور یہ دورہ ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم باہم رابطے میں رہیں اور غلط ابلاغ اور غلط فہمی سے گریز کریں۔"
ییلن نے کہا صدر بائیڈن نے، " متعدد امور پر دونوں ممالک کے درمیان رابطے گہرے کرنے کے لیے اپنی انتظامیہ کو فعال کر دیا ہے اور میں اپنے دورے میں یہی کرنے کی منتظر ہوں۔"
امریکی محکمہ خزانہ کے ایک سینئیر عہدیدارنے جمعرات کو کہا کہ وزیرِ خزانہ جینٹ ییلن چین کے دورے میں چینی حکام کو باور کروانا چاہتی ہیں کہ واشنگٹن اقتصادی میدان میں صحتمندانہ مسابقت چاہتا ہے مگر وہ ان امریکی پابندیوں کا بھی دفاع کرے گا جو بیجنگ کے ان برآمداتی ضابطوں پر سیکیورٹی کی تشویش کے باعث عائد کی گئیں جو ان دھاتوں سے متعلق ہیں جنہیں سیمی کنڈکٹرز اور سولر پینلز میں استعمال کیا جاتا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے عہدیداروں نے ییلن کی چین روانگی سے پہلے کہا تھا کہ ییلن عالمی معیشت میں عدم استحکام پربات کریں گی اور یوکرین پر حملے کے دوران چین کی جانب سے روس کی حمایت پر بھی سوال اٹھائیں گی۔
ییلن کی چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات متوقع نہیں ہے۔
چھ سے نو جولائی تک جاری رہنے والے اس دورے سے پہلے ییلن نے اس ہفتے امریکہ میں چینی سفیر شیا فانگ سے ملاقات کی تھی جس دوران، امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق انہوں نے "وہ امور اٹھائے جن پر امریکہ کو تشویش ہے اور یہ باور کروایا کہ مائیکرو اکنامک اور مالیاتی امور سمیت عالمی چیلنجز پر دنیا کی دو بڑی معیشتوں کا مل کر کام کرنا اہم ہے۔"
چینی حکومت، امریکی حکومت کی جانب سے ایڈوانس پروسیسر چپس تک چینی رسائی پر سیکیورٹی کے خدشات کے تحت لگائی گئی پابندیوں پر الجھن کا شکار ہے۔ ان کے باعث چین کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی کی ٹیلی کام، مصنوعی ذہانت اور دیگر ٹیکنالوجیز میں پیش رفت کی کوششیں تاخیر کا شکار ہو سکتی ہیں۔
چینی صدر شی نے مارچ میں امریکہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ چینی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
محکمہ خزانہ کے عہدیدار نے کہا کہ واشنگٹن سیکیورٹی سے متعلق پابندیاں، اقتصادی فائدے کے لیے عائد نہیں کرتا بلکہ قومی سلامتی کو پیشِ نظر رکھتا ہے جس پر کوئی سودے بازی نہیں ہو سکتی۔
(اس خبر میں معلومات رائٹرز اور اے پی سے لی گئیں)