امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدے کو سراہتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اقتصادی روابط مسلسل برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران اس سوال پر کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ طے کروانے میں امریکہ نے اہم کردار ادا کیا، جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا، "اس مشکل وقت میں ہم پاکستای عوام کے ساتھ ہیں۔ ہم پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدے کی پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ملک کی اقتصادی کامیابی کے لیے ہماری حمایت غیر متزلزل ہے۔
انہوں نے مزید کہا،"ہم تجارت اور سرمایہ کاری کومضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ تیکنیکی ذرائع سےرابطے جاری رکھیں گے جو ہمارے دو طرفہ تعلقات کی ترجیحات ہیں۔"
انہوں نے مستقبل میں پاکستان کی معاشی بحالی کی بات کرتے ہوئے کہا،" ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو آئندہ بہت محنت کرنا ہوگی تاکہ طویل المدت اقتصادی بحالی اور خوشحالی کی پائیدار راہ پر گامزن رہ سکے اور اس عمل میں ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔"
پاکستان اور چین کے تعلقات کے تناظر میں ایک سوال میں پاکستان کی وزیرِ مملکت برائے امورِ خارجہ حنا ربانی کھر کے ایک انٹرویو میں ان کے ان کمنٹس کا حوالہ دیا گیا کہ اسلام آباد، واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے تناؤ میں کسی ایک کا ساتھ دینے کی کوئی خواہش نہیں رکھتا، کیا امریکہ کو پاکستان اور چین کے تعلقات پر کوئی تشویش ہے؟
جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا، " بالکل نہیں۔ امریکہ نے پاکستان یا کسی اور ملک کو کبھی بھی امریکہ یا چین میں سے کسی ایک کے انتخاب یا امریکہ اور کسی اور ملک کے درمیان انتخاب کے لیے نہیں کہا۔"
انہوں نے کہا،"پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات کی بنیاد عوام سے عوام کے قریبی روابط پر ہے۔ اور ہم اپنی شراکت داری اور اقتصادی روابط میں توسیع کے طریقوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔"
میتھیو ملر نے کہا،" پاکستان کے ساتھ ہمارے اقتصادی تعاون سے پورے خطے میں، آزاد اور خود مختار، مضبوط اور خوشحال ممالک پر مشتمل خطے کے ہمارے تصور کی عکاسی ہوتی ہے۔ ہمارے تعلقات کی بنیاد احترام اور شراکت داری پر ہے۔"