رسائی کے لنکس

خیبرپختونخوا: باڑہ میں 'دو خود کش' دھماکے، تین پولیس اہلکار ہلاک


پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کے علاقے باڑہ میں تحصیل کمپاؤنڈ پر دھماکوں میں تین پولیس اہلکار ہلاک جب کہ آٹھ زخمی ہو گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دو حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی جس پر انہوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

وائس آف امریکہ کے شمیم شاہد نے رپورٹ کیا کہ ایس ایچ او باڑہ اکبر آفریدی کے مطابق باڑہ کے تحصیل کمپاؤنڈ گیٹ پر دو خود کش حملہ آوروں نے اندر جانے کی کوشش کی جنہیں پولیس اہلکاروں نے روکا۔

ان کے بقول اس دوران دونوں حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے سے کمپاؤنڈ کے مرکزی دروازے کو نقصان پہنچا اور کچھ حصے منہدم ہوگئے۔

خیبر پختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل اختر حیات خان گنڈا پور کے مطابق انٹیلی جینس معلومات کی بنیاد پر پولیس الرٹ تھی اور اس لیے حملے کو ناکام بنایا گیا۔

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں زخمی اہل کاروں کی عیادت کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ھوئے انہوں نے کہ عسکریت پسندوں نے باڑہ تحصل کمپلیکس پر دو اطراف سے حملہ کیا تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے عقب سے آنے والے خود کش حملہ آور کو ٹارگٹ کیا گیا جس نے خود کو پہلے اُڑا لیا۔ مرکزی گیٹ پر آنے والے خود کش حملہ آور نے بھی خود کو اُڑا لیا جس سے نقصان ہوا۔

دھماکوں کے بعد امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑانے سے قبل فائرنگ بھی کی۔

پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں کم از کم دو اہلکار ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں جب کہ دونوں حملہ آور بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے باڑہ تحصیل کمپاؤنڈ پر دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پاکستان میں حالیہ عرصے میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سمیت مختلف علاقوں میں پچھلے کئی روز سے دہشت گردی بالخصوص سیکیورٹی فورسز پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے۔

منگل کو پشاور کے علاقے حیات آباد میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں کم از کم آٹھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG