رسائی کے لنکس

افغان سفیر کی صاحبزادی پر اسلام آباد میں حملہ، سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے دفترِ خارجہ نے افغانستان کے پاکستان میں سفیر کی صاحبزادی پر اسلام آباد میں حملے کی تصدیق کر دی ہے۔

دفترِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان سفارت خانے نے اطلاع دی کہ سفیر کی صاحبزادی پر گاڑی چلاتے ہوئے حملہ ہوا ہے۔ افغان سفیر اور ان کے خاندان کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

اس سے قبل افغان دفترِ خارجہ کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا کیا گیا تھا کہ افغان سفیر کی صاحبزادی کو اسلام آباد میں اغوا کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

افغان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان سفیر کی صاحبزادی سلسلہ علی خیل کو گھر واپسی پر کئی گھنٹوں کے لیے اغوا کیا گیا۔

بیان کے مطابق وہ اب اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

افغان دفترخارجہ نے اس عمل کی سخت مذمت کی ہے۔ افغان دفترخارجہ نے پاکستان میں تعینات عملے اور ان کے اہل خانہ کی سیکیورٹی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

افغان دفترِ خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سفارتی عملے اور ان کے اہلِ خانہ کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔ افغان دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی قوانین و کنونشنز کے مطابق ان کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنا لازم ہے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ سے جاری بیان کے مطابق افغان سفارت خانے نے جمعے کو افغان سفیر کی بیٹی کے حوالے سے اطلاع دی تھی۔ واقعے کی اطلاع کے فوری بعد اسلام آباد پولیس نے جامع تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

اس بارے میں وائس آف امریکہ نے پولیس حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کسی پولیس افسر کی طرف سے اس بارے میں بات نہیں کی گئی۔

پولیس ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق افغان سفیر کی صاحبزادی کا اسلام آباد کے پمز اسپتال میں میڈیکل چیک اپ کرایا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ اس بارے میں اطلاع ملنے کے بعد فرانزک شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں جن میں افغان سفیر کی صاحبزادی کے موبائل نمبر سے ٹریسنگ کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب افغانستان کی وزارت خارجہ نے کابل میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان کو طلب کر کے اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا پر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے۔

پاکستان کے سفر کو کہا گیا ہے کہ افغان وزارتِ خارجہ کا احتجاج پاکستان کی وزارتِ خارجہ اور ریاست کو پہنچایا جائے۔

بیان کے مطابق افغان وزارتِ خارجہ پاکستان سے اس ناقابل معافی حرکت کے پیچھے ملوث مجرموں کو فوراََ کو گرفتار کرنے اور سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان وزارتِ خارجہ پاکستان سے بین الاقوامی قوانین کے مطابق پاکستان میں موجود افغان سفارت کاروں کی سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

XS
SM
MD
LG