افغان پارلیمنٹ نے ملک کے پانچ سینیئر ترین عدالتی عہدےد اروں کو برطرف کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے جس سے ملک میں جاری سیاسی بحران مزید گہرا ہوگیا ہے۔
یہ ووٹنگ ایک ایسے وقت میں ہوئی جس صدر حامد کرزئی کے تشکیل کردہ ایک خصوصی ٹربیونل نے جمعرات کے روز پچھلے سال پارلیمانی انتخابات میں کامیاب ہونے والے تقریباً ایک چوتھائی ارکان کو ان الزامات کی تحقیقات کے بعد کہ انہوں نے ووٹنگ میں بڑے پیمانے پر جعل سازی کی تھی، نااہل قرار دے دیا تھا۔
مسٹر کرزئی کے ناقدین کا کہناہے کہ یہ ٹربیونل صدر کے مخالفین کی بڑے پیمانے پر انتخابی کامیابیوں کے توڑ کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ وہ یہ الزام بھی لگاتے ہیں کہ صدر کرزئی اس ٹربیونل کے ذریعے پارلیمنٹ کے ارکان میں اپنی پسند کی تبدیلیاں لانا چاہتے تھے۔
پارلیمنٹ نے ٹربیونل کو غیر قانونی قرار دینے اور اسے توڑنے میں ناکامی پر ہفتے کے روز سپریم کورٹ کے اعلی ٰ عدالتی عہدے داروں کی برطرفی کے حق میں ووٹ دیا۔