ایک افغان عہدیدار کا کہنا ہے کہ جنوبی صوبے ہلمند میں ایک شادی کی تقریب پر ہونے والے راکٹ حملے کے ذمہ دار افغان فوجی اہلکار ہیں۔
ہلمند کے نائب گورنر محمد جان رسول یار نے کہا کہ بدھ دیر گئے اس علاقے میں موجود شدت پسندو ں کے طرف سے حملے کے جواب میں فوجی اہلکار نے راکٹ فائر کیے۔
رسول یار نے شہری ہلاکتوں کی تعداد کی 17 بتائی جب کہ عینی شاہدین کے مطابق یہ تعداد 26 تھی اور ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
یہ واقعہ اس وقت ہوا جب افغانستان کی نیشنل آرمی ملک کی سلامتی کی ذمہ داریاں مکمل طور پر سنبھال رہی ہیں۔ امریکی اور اتحادی فورسز کے طالبان شدت پسندوں کے خلاف 13 سالہ لڑاکا مشن کے اختتام کے بعد ملک کی سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان نیشنل آرمی کو منتقل کی جا چکی ہیں۔
امریکی فورسز نے طالبان شدت پسندوں کے خاتمے کے لئے افغانستان پر حملہ کیا جو 11 ستمبر 2001 میں امریکہ میں دہشت گردانہ حملے کے منصوبہ سازوں کو پناہ دیے ہوئے تھے۔
غیر ملکی اتحادی فورسز کے افغانستان میں لڑاکا مشن کا خاتمہ 31 دسمبر کو ہو گیا تاہم اب بھی تقریباً 12 ہزار امریکی اور نیٹو کے فوجی اہلکار افغانستان کی سکیورٹی فورسز اور پولیس کی تربیت اور مشاورت کے لیے ملک میں موجود رہیں گے۔