بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں پہلا اپ سیٹ اس وقت سامنے آیا جب دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو افغانستان کے ہاتھوں 69 رنز سے شکست ہوگئی۔
دہلی کے ارن جیٹلی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں شکست اس میگا ایونٹ میں انگلینڈ کی دوسری ناکامی ہے، اس سے قبل انہیں ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے نو وکٹ سے ہرادیا تھا۔
میچ کی خاص بات افغانستان کے بلے بازوں اور بالرز دونوں کی مشترکہ کوشش تھی جن کی وجہ سے انگلش ٹیم 285 رنز کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
یہ فتح ورلڈ کپ مقابلوں میں افغانستان کی مجموعی طور پر دوسری اور کسی بھی بڑی ٹیم کے خلاف پہلی کامیابی ہے۔
اس سے قبل انہوں نے ورلڈ کپ مقابلوں میں صرف ایک میچ جیتا تھا ، وہ بھی 2015 کے ایڈیشن میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف۔
رحمان اللہ گرباز ، اکرام علی خیل کی نصف سینچریوں نے افغانستان کو مشکلات سے نکالا ۔
میگا ایونٹ کے تیرہویں میچ میں انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، جسے افغانستانی بلے بازوں نے غلط ثابت کیا۔
رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 17 اوورز میں 114 رنز جوڑ کر ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا۔
ابراہیم زدران کے 28 رنز پر آؤٹ ہوجانے کے بعد وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا لیکن رحمان اللہ گرباز نے رنز بنانے کے سلسلے کو رکنے نہیں دیا۔
وہ 57 گیندوں پر 80 رنز بناکر رن آؤٹ ہوئے، ان کے بعد وکٹ کیپر اکرام علی خیل کے 58 اور مجیب الرحمان کے 28 رنز کی بدولت ٹیم کا اسکور 284 رنز تک پہنچا۔
عادل رشید انگلینڈ کی جانب سے سب سے کامیاب بالر رہے، انہوں نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ مارک وڈ بھی دو وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے۔
مجیب الرحمان ، راشد خان کی تین تین وکٹیں انگلینڈ پر بھاری پڑ گئیں۔
285 رنز کے تعاقب میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ آغاز سے ہی مشکلات کا شکار رہی، اوپنر جونی بیئراسٹو دو اور نمبر تین پر آنے والے جو روٹ 11 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
ایسے میں ان فارم ڈیوڈ ملان نے 32 رنز کے ساتھ مزاحمت تو کی لیکن ان کا ساتھ سوائے ہیری بروک کے، کسی نے نہیں دیا۔
ہیری بروک انگلینڈ کی جانب سے ففٹی بنانے والے واحد بلے باز رہے، انہوں نے صرف 61 گیندوں پر 66 رنز اسکور کئے، ان کی اننگز میں ایک چھکا اور سات چوکے شامل تھے۔
انگلینڈ کے بلے باز افغانستان کے بالرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور پوری ٹیم 41ویں اوور میں 215 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
مجیب الرحمان نے اننگز کا آغاز بھی کیا اور میچ میں تین وکٹیں حاصل کرکے پلئیر آف دی میچ قرار پائے، راشد خان نے بھی تین وکٹیں کے ساتھ ان کا بھرپور ساتھ دیا۔
مبصرین نے سوشل میڈیا پر افغانستان کی اس کامیابی کو یادگار قرار دے دیا۔
افغانستان کی اس تاریخی فتح پر افغانستان کرکٹ بورڈ نے ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔
سابق بھارتی کھلاڑی محمد کیف نے بھی افغانستان کی کرکٹ ٹیم کی انگلینڈ کے خلاف کامیابی کو شاندار قرار دیا، سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے کھلاڑیوں میں بہت دم ہے۔
بھارتی کمنٹیٹر ہارشا بھوگلے نے بھی اس کامیابی کو افغانستان کی کرکٹ کے لیے یادگار قرار دے دیا۔
افغانستان کی اس فتح کے ساتھ ہی پوائنٹس ٹیبل پر دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔ بھارت اور نیوزی لینڈ چھ چھ پوائنٹس کے ساتھ پہلی دو پوزیشن پر قابض ہیں۔
جنوبی افریقہ اور پاکستان چار چار پوائنٹس کے ساتھ تیسری اور چوتھی پوزیشن پر ہیں، پانچویں نمبر پر موجود دفاعی چیمپئنز نے اب تک تین میچ کھیلے ہیں اور ان کے صرف دو پوائنٹس ہیں۔
دو ہی پوائنٹس کے ساتھ افغانستان کی ٹیم چھٹی اور بنگلہ دیش ساتویں پوزیشن پر موجود ہیں۔ سری لنکا، نیدرلینڈز اور آسٹریلیا کی ٹیموں کو اب بھی ایونٹ میں پہلی کامیابی کی تلاش ہے۔
ایونٹ میں پیر کو ایک میچ کھیلا جائے گا جس میں سابق چیمپئنز سری لنکا اور آسٹریلیا کی ٹیمیں لکھنو میں مقابلہ کریں گی۔
فورم