11ستمبر کے حملوں کی برسی کے موقع پرطالبان نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان سے نکل جائے۔
ہفتے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں طالبان نے امریکہ کی ‘غلط پالیسی’ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے خبردار کیا کہ امریکی جنگی کارروائیاں امریکیوں کوامریکہ کے اندر اور دنیا بھر میں خطرے میں ڈال رہی ہیں۔
طالبان کا یہ پیغام جس پر اسلامی امارات افغانستان کے دستخط ہیں، اُس میں ٕ یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان پر امریکہ کے غیر قانونی تسلط کو شکست دی جاچکی ہے، اور یہ کہ امریکی عہدے داروں کے لیے صرف ایک ہی راستا باقی رہ گیا ہے اور وہ یہ کہ ملک سے ساری کی ساری امریکی افواج واپس بلا لی جائے۔
گیارہ ستمبر کے حملوں کے کچھ ہی عرصے کے اندر امریکہ نے افغانستان فوجیں بھجوادی تھیں تاکہ ذمہ داروں کو، جِس میں القاعدہ کے لیڈر اوسامہ بن لادن بھی شامل تھے، نشانہ بنایا جائے۔
جمعے کے دِن امریکی صدر براک اوباما نے افغان سکیورٹی فورسز کو تربیت دینے اور تشدد کی سطح کو کم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دریں اثنا، افغان صدر حامد کرزئی طالبان پر زور دیتے رہے ہیں کہ بغاوت کوختم کرکے اُن کی حکومت کے ساتھ امن بات چیت میں شریک ہوں۔